حافظ آباد سمیت گوجرانوالہ ڈویژن کے ہزاروں واپڈا ملازمین گیپکوایمپلائز ہائوسنگ فائونڈیشن میں مبینہ کرپشن، بے ضابطگیوں کا اسکینڈل سامنے آنے پر پریشان

محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے فائونڈیشن کے 5افسروں کے خلاف مقدمہ درج گیپکوٹائون پانچ برس گزرنے کے باوجود بھی پایہ تکمیل کو نہ پہنچ سکا

منگل 1 مئی 2018 21:29

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2018ء) حافظ آباد ضلع سمیت گوجرانوالہ ڈویژن کے ہزاروں واپڈاملازمین گیپکوایمپلائز ہائوسنگ فائونڈیشن میں مبینہ طور پر وسیع پیمانے پر کرپشن، بے ضابطگیوں کا اسکینڈل سامنے آنے پر پریشان ہوکر رہ گئے۔، محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے فائونڈیشن کے 5افسروں کے خلاف مقدمہ درج۔ گیپکوٹائون پانچ برس گزرنے کے باوجود بھی پایہ تکمیل کو نہ پہنچ سکا۔

ٹائون کے لئے خریدی گئی زمین سے کئی کئی فٹ مٹی نکال کر بھٹہ خشت والوںکو بیچ دی گئی۔ زمیں میں گڑھے پڑنے سے وہاں پرڈویلپمنٹ کا کام شروع نہ ہوسکا۔ فائونڈیشن کے اکائونٹ میںواپڈہ ملازمین کی جانب سے جمع کروائی جانے والی اقساط کے اربوں روپے کا پرافٹ افسران گھروںمیں بیٹھ کر حیلے بہانوںسے کھانے لگے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق قریبا پانچ سال قبل حافظ آباد، گوجرانوالہ، منڈی بہائوالدین، نارووال، اور گجرات کے اضلاع میں تعینات واپڈہ /گیپکو ملازمین کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے لئے گیپکوایمپلائز ہائوسنگ فائونڈیشن کا قیام عمل میں لایا گیا جس میں ھزاروں واپڈہ ملازمین کی رجسٹریشن کرکے ان سے ہر چاہ ماہ بعد اقساط وصول کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا۔

لیکن پانچ برس گذرنے کے باوجود ابھی تک نہ مطلوبہ زمین خریدی گئی ہے اور نہ ہی ملازمین کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کی گئی ہے۔اور نہ ہی یہاں پر ڈویلپمنٹ کا سلسلہ شرو ع ہوچکاہے۔ متاثرہ ملازمین نے الزام عائد کیا کہ فائونڈیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ایک ممبر نے ٹائون کے لئے تھوڑ ی بہت خریدی گئی زمین سے کئی کئی فٹ مٹی نکلوا کر بیچ دی ہے جس سے اس اراضی میں اب بڑے بڑے گڑھے پڑ چکے ہیں۔

چند روز قبل محکمہ اینٹی کرپشن گوجرانوالہ کی جانب سے گیکپو ٹائون میں بدعنوانی ، اور کرپشن سامنے آنے پر سابق گیپکو چیف میاں منیر احمد، سابق ریجینل چیئرمین واپڈہ ہائیڈروالیکٹرک لیبر یونین محمد اقبال ڈاراور ولی الرحمن ریجنل چیئرمین واپڈہ لیبر سنٹرل یونین سمیت پانچ ملزمان کے خلاف کرپشن اور فراڈکے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا توحافظ آباد سمیت ریجن بھر کے واپڈہ ملازمین میں غم وغصہ کی لہر سرایت کرگئی۔

متاثرہ ملازمین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ کاٹ کرقسطیں جمع کروارہے ہیںلیکن پانچ برس گزرنے کے باوجودٹائون کو ڈویلپڈنہ کرنا اور الاٹمنٹ کا عمل شروع نہ کرنا ملازمین کے ساتھ بہت بڑا ظلم ہے۔ متاثرین نے کہا کہ فائونڈیشن میں اسوقت اقساط جمع کروانے والے ملازمین کے اربوں روپے جمع ہیں جس کا پرافٹ گھر بیٹھے بورڈآف ڈائریکٹرز کے افسران کھا رہے ہیں۔

اس ضمن میں جب بورڈ آف ڈائریکٹر ز کے ایک ممبر اقبال ڈار سابق ریجنل چیئرمین واپڈہ لیبر یونین سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا جب ہم تھے گیپکو ٹائون کے لئے ساڑھے چار سو ایکڑ زمین خریدی گئی لیکن اب گذشتہ چار برس سے جو نئی انتظامیہ آئی ہے اس نے ایک ایکڑ بھی نئی جگہ نہ خریدی ہے ،حالانکہ فائونڈیشن کے اکائونٹ میں اربوں روپے جمع ہیں۔۔ انہوں نے کہا کہ یہ نئی انتظامیہ کی کوتاہی ہے۔

خریدی گئی زمین سے مٹی نکلواکر بیچنے کا مجھ پر الزام بے بنیاد ہے۔اس سلسلہ میں واپڈہ ہائیڈروالیکٹرک لیبریونین کے موجودہ ریجنل چیئرمین ولی الرحمن نے بتایا کہ ٹائون کے کسی گھپلے ، بے ضاطگی اور کرپشن میں ملوث نہ ہوں ۔ مجھے سنے بغیر میرے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ جو میرے ساتھ زیادتی ہے۔دوسری جانب متاثرہ واپڈہ /گیپکو ملازمین نے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار سے اپیل کی ہے کہ وہ گیپکو ایمپلائز ٹائون /فائونڈیشن میںمبینہ وسیع پیمانے پر گھپلوں، بے ضابطگیوں اور کرپشن کا سخت نوٹس لیکر واپڈہ /گیپکو ملازمین کے دکھوں کا مداوا کریں۔