پاکستان میں گوگل ، یوٹیوب سمیت دیگر آن لائن سروسز پر ساڑھے 17فیصد ٹیکس لگانے کا فیصلہ

فنانس بل 2018 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس2001 کی سیکشن دو میں شامل کی جانیوالی نئی کلاز 22 بی کا مقصد نان ریذیڈنٹس کی جانب سے پاکستان میں فراہم کی جانی والی سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے

بدھ 2 مئی 2018 15:09

پاکستان میں گوگل ، یوٹیوب سمیت دیگر آن لائن سروسز پر ساڑھے 17فیصد ٹیکس ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مئی2018ء) وفاقی حکومت نے گوگل،،یوٹیوب سمیت دیگر آن لائن سروسز پرساڑھے 17 فیصدتک ٹیکس لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے گوگل اور یو ٹیوب سمیت دیگر تمام نان ریذیڈنٹس کی جانب سے ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ سپیس، ڈیزائنگ، ویب سائٹس کیلیے ڈیجٹیل و سائبر سپیس، آن لائن کمپیوٹنگ، اشیا کی آن لائن خرید و فروخت سمیت پاکستانی صارفین میں فراہم کی جانیوالی درجنوں آف شور ڈیجٹل سروسز پر 8 سے ساڑھی17 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستانی صارف سے کہا جائیگا وہ ان نانریذیڈنٹس کو فیس ادائیگی کرتے وقت مروجہ شرح سے ٹیکس کٹوتی کریںاس متعلق جب فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے متعلقہ سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ فنانس بل 2018 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس2001 کی سیکشن دو میں شامل کی جانیوالی نئی کلاز 22 بی کا مقصد نان ریذیڈنٹس کی جانب سے پاکستان میں فراہم کی جانی والی سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے تصدیق کی کہ اس وقت دو بڑی نان ریذیڈنٹ کمپنیاں پاکستان میں یہ سروسز فراہم کررہی ہیں جن میں گوگل اور یو ٹیوب شامل ہیں، اسکے علاوہ بھی مزید کمپنیاں شامل ہیں ان کو ادا کی جانیوالی فیس انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 152 کے تحت ٹیکس کے ذمے میں آئے گی۔

متعلقہ عنوان :