سرد جنگ کے بعددفاعی شعبے میں عالمی اخراجات کا تناسب بڑھ گیا،سپری

گزشتہ برس فوجی اخراجات کی مد میں1.7ٹریلین ڈالر سے زائد رقوم خرچ کی گئی،بین الاقوامی ادارے کی رپورٹ

بدھ 2 مئی 2018 21:11

اسٹاک ہوم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 مئی2018ء) امن پر تحقیق کرنے والے بین الاقوامی ادارے سِپری نے کہا ہے کہ سرد جنگ کے بعد سے دفاعی شعبے میں عالمی اخراجات سب سے زیادہ ہوئے ہیں،گزشتہ برس عالمی سطح پر فوجی اخراجات کی مد میں1.7ٹریلین ڈالر سے زائد رقوم خرچ کی گئی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں ہتھیاروں کی خریداری پر اتنے زیادہ مالی وسائل خرچ کیے جا رہے ہیں، جتنے سرد جنگ کے خاتمے کے بعد سے آج تک کبھی دیکھنے میں نہیں آئے تھے۔

(جاری ہے)

سویڈن کے دارالحکومت میں امن پر تحقیق کرنے والے بین الاقوامی ادارے سِپری کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس عالمی سطح پر فوجی اخراجات کی مد میں ایک اعشاریہ سات ٹریلین ڈالر یا ایک اعشاریہ چار ٹریلین یورو سے زائد کی رقوم خرچ کی گئیں۔ دفاع پر سب سے زیادہ رقوم امریکا نے خرچ کیں، جس کے بعد چین دوسرے، سعودی عرب تیسرے اور روس چوتھے نمبر پر رہا۔ اس فہرست میں جرمنی نویں نمبر پر رہا، جس نے دفاعی شعبے میں چوالیس اعشاریہ تین بلین ڈالر یا قریب سینتیس بلین یورو خرچ کیے۔