دنیا بھر میں اسلام فوبیا میں بتدریج کمی واقع ہو رہی ہے ،او آئی سی

اسلام فوبیا سے چین، میانمار اور آسٹریلیا سمیت دیگر مغربی ممالک میں بھی مسلمانوں کو مختلف مشکلات کا سامنارہا،رپورٹ

جمعرات 3 مئی 2018 15:20

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2018ء) اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) نے کہاہے کہ دنیا بھر میں اسلام فوبیا میں بتدریج کمی واقع ہو رہی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) کے مبصرین کی سالانہ رپورٹ میں کہاگیاکہ سال 2016-17 کے مقابلے میں جولائی 2017سے اپریل 2018ئکے دوران اسلام فوبیا میں بتدریج کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

اسلام فوبیا سے چین، میانمار اور آسٹریلیا سمیت دیگر مغربی ممالک میں بھی مسلمانوں کو مختلف مشکلات کا سامنا ہے، چار ابواب اور 104 صفحات پر مشتمل رپورٹ کو تین مختلف سرکاری زبانوں انگریزی، عربی اور فرانسیسی میں شائع کیا گیا ہے جو 5 مئی 2018ء کو بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے 45 ویں اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں یورپ، امریکہ، ہنداور جنوبی کوریا سمیت مختلف ممالک میں مقیم مسلمانوںکے ساتھ تشدد کے مختلف واقعات کے 40 فوٹو بھی شامل کئے گئے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق تشدد کے مختلف واقعات سے متاثر ہونے والے مسلمانوں کو بعض ممالک میں انصاف تک رسائی بھی دستیاب نہیں ہوتی۔ یہی وجہ ہے کہ اس طرح کے واقعات کے درست اعداد وشمار مرتب کرنا کافی مشکل ہے تاہم رپورٹ میں ایک مثبت پیشرفت کی جانب اشارہ کیا گیا ہے کہ عالمی سطح پر مسلمانوں کے حوالے سے پائے جانے والے تعصب ’’ اسلام فوبیا‘‘ میں چاربنیادی پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔

جن میں سے پہلا امریکہ میں حکومت کی پالیسیوں کے خلاف عوام کا رد عمل، یورپی ممالک کے انتخابات میں مذہبی رجحانات کی حامل سیاسی جماعتوں کی شکست اور یورپ کے خطے سے مذہبی تعصب کے خاتمے کیلئے کئے جانے والے مختلف حکومتی اقدامات اور پروگرامز سمیت امریکہ اور یورپ سمیت دیگر غیر مسلم ممالک میں بین المذاہب ہم ا?ہنگی کے فروغ کیلئے کئے جانے والے اقدامات ہیں۔

رپورٹ میں اسلام فوبیا میں کمی کے رجحانات کا تجزیہ کرنے کیلئے نیویارک ،برسلز اور جنیوا اورمختلف ممالک سمیت اقوام متحدہ میں او ا?ئی سی کے دفاتر اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تعلیم، سائنس وثقافت (یونیسکو) کے اعداد وشمار سے مدد حاصل کی گئی ہے۔ یہ رپورٹ اسلامی تعاون تنظیم کی ساتویں سالانہ رپورٹ ہے جس میں تنظیم کے غیر رکن ممالک اور مسلمان اقلیتی آبادی کے حامل ممالک میں مسلمانوں کے حالات وواقعات کا تجزیہ کیا جاتا ہے۔