اسلام آباد ہائی کورٹ نے جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے اثاثے منجمند کرنے کے معاملے پر متفرق درخواست 20 مئی کو سماعت کے لئے مقرر کر دی

جمعرات 3 مئی 2018 18:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مئی2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے اثاثے منجمند کرنے کے معاملے پر متفرق درخواست 20 مئی کو سماعت کے لئے مقرر کر دی۔ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق پر مشتمل سنگل رکنی بنچ نے جماعت الدعوة کے سربراہ حافظ سعید کی جانب سے دائر متفرق درخواست پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

جس سمایعت شروع ہوئی درخواست گزار کی جانب سے راجہ رضوان عباسی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ سکیورٹی کونسل کی قرار داد پاکستان کی خود مختاری کے خلاف ہے ۔ نئے آرڈیننس کے تحت کسی بھی مقامی تنظیم پر بغیر انکوائری پابندی لگائی جا سکتی ہے ۔ ترمیمی آرڈیننس آرٹیکل 9، 10، 10A ، 19 اور 20 کی خلاف ورزیہے ۔ آرڈیننس کے تحت یو این کی پابندی کے بعد کسی تنظیم پر بغیر انکوائری پابندی لگا دی جائے گی ۔ آرڈیننس بنیادی حقوق اور قومی اہمیت اور خود مختاری کے خلاف ہے ۔ جماعت الدعوة کے سربراہ حافظ سعید کی جانب سے دائر درخواست میں صدر پاکستان کے پرنسپل سیکرٹری داخلہ اور خارجہ کو فریق بنایا گیا ہے ۔ ۔