اسلا م آباد ہائی کورٹ ،تجاوزات اور غیر قانونی رہائش کیس :

ایک شخص نی30 سال سے شہر کو یرغمال بنا رکھا ہے ، کسی کی جرات نہیں اس کا تبادلہ کرا سکے،جسٹس شوکت عزیز صدیقی عدالتی فیصلوں پر ہر صورت عملدرآمد کروائیں گے ،حکم عدولتی پر جیل بھجوائیں گے، ریمارکس،مزید سماعت 10 مئی تک ملتوی

جمعرات 3 مئی 2018 18:01

اسلا م آباد ہائی کورٹ ،تجاوزات اور غیر قانونی رہائش کیس :
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مئی2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے شہر میں تجاوزات کے حوالے سے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ ایک شخص نے 30 برس سے پوری انتظامیہ کو یرغمال بنا رکھا ہے کسی میں جرات نہیں اس کا تبادلہ کروا سکے۔ جہاں آپریشن میں رکاوٹ ہو عدالت کے نوٹس میں لائیں۔ اسلام آباد میں کھربوں روپے کی جائیداد پر تجاوزات قائم ہیں۔

عدالتی فیصلوں پر ہر صورت عملدرآمد کروائیں گے جو عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرے گا خواہ وہ مجسٹریٹ یا سرکاری افسر ہو ااس کو جیل بجھوا دیا جائے گا ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل رکنی بنچ نے شہر میں تجاوزات کے حوالے سے کیس کی سماعت کی ۔ جس سماعت شروع ہوئی تو چیئرمین سی ڈی اے ، میئر اور چیف کمشنر اسلام آباد عدالت میں پیش ہوئے اور تجاوزات کے حوالے سے رپورٹ جمع کروائی گئی ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے تجاوزات کے خلاف مرحلہ وار آپریشن کرے گا ۔ پلان کے مطابق آپریشن کا آغاز سیکٹر ایف سکس سے کیا جائے گا جس ٹرمینل کے لئے پی سی ون بھی منظور ہو چکا ہے رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے کی جانب سے فیض آباد پر دو بس سٹینڈ بنانے کی اجازت دی گئی ہے ۔ بعدازاں فاضل جج نے استفسار کیا کہ سی ڈی اے اور انتظامیہ کے کچھ عناصر تجاوزات کے خلاف عدالتی احکامات کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں جہاں رکاوٹ ہو عدالت کے نوٹس میں لایا جائے۔ آپریشن کے بعد تجاوزات دوبارہ قائم نہ ہو ۔ عدالتی احکامات پر ہر صورت عملدرآمد کروایا جائے گا ۔ بعدازاں عدالت نے تجاوزات اور غیر قانونی رہائشی گھروں کے کمرشل استعمال کیس کی مزید سماعت 10 مئی تک کے لئے ملتوی کر دی ۔ ۔