اوپن یونیورسٹی ،ْ بچوں کی نگہداشت اور تعلیم کی قومی پالیسی بنانے کا فیصلہ ،ْ سفارشات تیار

اوپن یونیورسٹی دیگر شہروں میں بھی ای سی سی ای کانفرنس منعقد کریگی ، اس سفر کا آغاز گلگت بلتستان سے کیا جائیگا ،ْپروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی

جمعہ 4 مئی 2018 21:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2018ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں فیکلٹی آف ایجوکیشن ،ْ ایچ ای سی ،ْ وزارت تعلیم اورپانی فائونڈیشن کی مشترکہ کانفرنس کے مقررین بچوں کی نگہداشت اور تعلیم کی قومی پالیسی بنانے پر متفق ہوگئے اور بچوں کو قومی ترقی کے مرکزی دھارے میں لانے کے لئے سفارشات مرتب کرلئے ۔ اِن سفارشا میں ای سی سی ای کے لئے پالیسی کی تشکیل ،ْ قانون سازی ،ْ ٹرانسفارمیٹیو پیڈاگوجی ،ْ ڈائیورسٹی اینڈ انکلوژن ،ْ مہم میں والدین اور معاشرے کی شمولیت اور ای سی سی ای میں مزید سرمایہ کاری یعنی بجٹ میں اضافہ شامل تھے۔

یہ سفارشات کانفرنس کے اختتامی تقریب میںوزارت تعلیم کے جائنٹ ایجوکیشنل ایڈوائزر ،ْ پروفیسر محمد رفیق طاہرنے پیش کئے۔

(جاری ہے)

افتتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے اعلان کیا کہ اوپن یونیورسٹی ملک کے دیگر شہروں میں بھی ای سی سی ای کانفرنس منعقد کرے گی اور اس سفر کا آغاز گلگت بلتستان سے کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اہم مقامات پر کانفرنسسز منعقد کرنے کے بعد آئندہ سال یونیورسٹی کی اِسی آڈیٹوریم میں عالمی کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ کہ اوپن یونیورسٹی آئندہ دو سے تین ہفتوں میں "اوپن ڈسٹنس لرننگ ODL "کی پاکستان کی پہلی قومی پالیسی متعارف کررہی ہے۔ پروفیسر محمد رفیق طاہر نے کہا کہ ڈاکٹر شاہد صدیقی نے بہتر حکمت عملی سے یونیورسٹی میں ایک مثالی علمی ماحول پیدا کیا ہے ،ْ اُن کے دور میں وزارت تعلیم کو یونیورسٹی کی سنگل شکایت بھی موصول نہیں ہوئی ہی،ْ ہر روز نئے اقدامات ،ْ ریسرچ جرنل کی اشاعت ،ْ کانفرنسسز کے انعقاد مختصریہ کہ سب اچھا ہے کی خبریں سنتے ہیں۔

رفیق طاہر نے مزید کہا کہ ای سی سی ای پر کام کے آغاز میں ہمیں نہیں لگ رہا تھا کہ ہم اس ہدف میں کامیاب ہوجائیں گے ،ْ ہم نے کسی موڑ پر ہمت نہیں ہاری اور کوشش جاری رکھی ۔ انہوں نے کہا کہ اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی اور اُن کی ٹیم جن میں پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود اور ڈاکٹر فضل الرحمن سرفہرست ہیں نے نمایاں کردار ادا کیا ۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر ناصر محمود یونیورسٹی کے متحرک ترین اور انرجیٹک ڈین ہیں۔رفیق طاہر نے ڈاکٹر فضل الرحمن کی خدمات کو بھی شاندار الفاط میں سراہا ۔