انصاف کی تاخیر اور مقدمات کی بھرمار پر تشویش ہے، بطور چیف جسٹس فوری اور سستے انصاف کی کوششیں کر رہا ہوں

،ْچیف جسٹس ثاقب نثار غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق آئینی معاملات اور تمام عوامل کو بھی مدنظر رکھنا ہو گا ،ْ سی پیک سے ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی ،ْخطاب

جمعہ 4 مئی 2018 23:32

انصاف کی تاخیر اور مقدمات کی بھرمار پر تشویش ہے، بطور چیف جسٹس فوری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ انصاف کی تاخیر اور مقدمات کی بھرمار پر تشویش ہے، بطور چیف جسٹس فوری اور سستے انصاف کی کوششیں کر رہا ہوں۔اسلام آباد میں جوڈیشل کانفرنس سے خطاب میں انہوںنے کہاکہ انصاف کی تاخیر اور مقدمات کی بھرمار پر تشویش ہے، فوری اور سستے انصاف کیلئے عدالتی اصلاحات میری ترجیح ہیں۔

بطور چیف جسٹس فوری اور سستے انصاف کی کوششیں کر رہا ہوں۔ قوم کی خوشحالی میں انصاف کا بہت اہم کردار ہے۔ انہوںنے کہاکہ غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق آئینی معاملات اور تمام عوامل کو بھی مدنظر رکھنا ہو گا۔ سی پیک سے ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی۔ سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان سماجی و اقتصادی ترقی کا منصوبہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یکساں انصاف کے بغیر عام آدمی تک معاشی فائدے نہیں پہنچ پاتے، مساوی حقوق کی بنیاد پر ہی معاشرے کی ترقی کی راہ کا تعین ہوتا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کانفرنس کے انعقاد کا مقصد زیر التوا مقدمات اور وجوہات پر روشی ڈالنا ہے، عدلیہ نے بھی ملک کو چیلنجز سے نکالنے میں کردار ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ عوام کو انصاف کی جلد فراہمی وقت کی اہم ضرورت ہے، اس کے لیے عدالتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ان کے مطابق ملکی معاشی بہتری کیلئے تمام اداروں کو مربوط انداز میں کام کرنا ہوگا، سرمایہ کاری کیلئے جان، مال اور کاروبار کے تحفظ کی فراہمی ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ، سائبر کرائم مقدمات کے حل کیلئے جدید عدالتی نظام ناگزیر ہے۔