ڈاکٹر مجید بن عبداللہ نے ثمر صالح کو ٹوکیو میں قائم سعودی کمرشل اتاشی کے دفتر میں خصوصی کمرشل اتاشی تعینات کردیا

ثمر صالح کو اٹلی اور سعودی عرب کے درمیان تجارت اور ویژن 2030 سے متعلق دونوں حکومتوں کے درمیان اہم امور سونپے گئے تھے

اتوار 6 مئی 2018 18:20

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2018ء) سعودی عرب کے وزیر برائے کامرس اینڈ انوسمنٹ ڈاکٹر مجید بن عبداللہ نے ثمر صالح کو ٹوکیو میں قائم سعودی کمرشل اتاشی کے دفتر میں خصوصی کمرشل اتاشی تعینات کردیا ہے۔سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق ثمر صالح پہلی سعودی خاتون ہیں جنہیں بیرون ملک خصوصی کمرشل اتاشی تعینات کیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ پیش رفت متعلقہ وزارت کی جانب سے سعودی خواتین کو بااختیار بنانے کی پالیسی کا حصہ ہے۔

ثمر صالح نے لندن کی سٹی یونیورسٹی سے صحافت اور بین الاقوامی میڈیا میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی، اس سے قبل انہوں نے شارجہ میں قائم امریکی یونیورسٹی سے صحافت اور ماس میڈیا میں بیچلر ڈگری حاصل کی تھی۔اس کے علاوہ انہوں نے امریکا کی ہاورڈ یونیورسٹی سے ایگزیکٹو لیڈر شپ پروگرام بھی مکمل کیاجس کے بعد انہوں نے مالیاتی شعبے میں کام کا آغاز کیا۔

(جاری ہے)

ثمر صالح کو عربی کے علاوہ انگریزی اور اطالوی زبانوں پر عبور حاصل ہے۔کمرشل اتاشی کے خصوصی عہدے سے قبل ثمر صالح اٹلی میں قائم سعودی عرب کے سفارت خانے میں کمرشل اتاشی کے دفتر میں ترقیاتی تجارتی تبادلے کی نگران مقرر تھیں۔ثمر صالح کو اٹلی اور سعودی عرب کے درمیان تجارت اور ویژن 2030 سے متعلق دونوں حکومتوں کے درمیان اہم امور سونپے گئے تھے۔

سعودی عرب کی تاریخ میں گزشتہ چند سال میں کئی تاریخی اور اہم واقعات رونما ہوئے اور گزشتہ سال مئی میں پہلی مرتبہ ایئرپورٹ انتظامیہ کے اعلیٰ عہدے پر ایک خاتون کو تعینات کیا گیا ،ْاس سے قبل 20 فروری 2017 کو سعودی اسٹاک ایکسچینج اور ایک بڑے بینک کی سربراہی کے لیے خواتین کو منتخب کیا گیا تھا۔2016 کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں خواتین میں بے روزگاری کی شرح 34.5 فیصد تھی جبکہ مردوں میں یہ شرح 5.7 فیصد تھی۔خیال رہے کہ سعودی عرب کا ہدف ہے کہ وہ 2020 تک ملازمتوں میں خواتین کی شرح کو 23 فیصد سے بڑھا کر 28 فیصد تک لے جائے۔