پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی کا انسٹیٹیوٹ آف میر ی ٹائم افیئرز ، بحریہ یونیورسٹی میں سمپوزیم سے خطاب

پیر 7 مئی 2018 20:50

پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی کا انسٹیٹیوٹ آف میر ی ٹائم ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مئی2018ء) انسٹیٹیوٹ آف میر ی ٹائم افیئرز ، بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد نے ’بحر ہند کے خطے ، اس سے ملحقہ علاقوں کی اقتصادیات اور پاکستان کی ترقی کے امکانات پر بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے اثرات ‘ کے موضوع پر ایک بین الاقوامی سمپوزیم منعقد کیا۔اپنے افتتاحی کلمات میں سمپوزیم کے موضو ع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے کہا کہ سمپوزیم کے موضوع کا خطے کی تجارتی تاریخ سے گہرا تعلق ہے جو نسلی ،مذہبی اور ثقافتی فرق سے بالاتر ہے۔

اکیسویں صدی میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشیئیٹیوکے ذریعے ’اقتصادی نیٹ ورکنگ‘ کا تصور نہ صرف تاریخی رشتوں کا احیاء ہو گا بلکہ اقوام کی معاشی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گا جو ایشیاء، افریقہ اور یورپ اور اس سے جڑے خطے کی بین البراعظمی تجارتی راہداریوں کی تجدید بھی کرے گا۔

(جاری ہے)

بحر ہند کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے نیول چیف نے کہا کہ بحرِ ہند عالمی جغرافیائی سیاست کا مرکز ہے اوردنیا کی خوشحالی کا ایک اہم ترین ذریعہ ہے۔

تاہم گزشتہ چند عشروں کے دوران یہاں جغرافیائی سیاست میں بھونچھال آیا ہے۔ ابتداء میں اس تبدیلی کے دوران سکیورٹی پر توجہ مرکوز کی گئی۔بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو ایک ایسی کا وش ہے جس کا مقصد اس تبدیلی کو جغرافیائی اقتصادیات میں بدلنا ہے۔ اس تناظر میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو بشمول سی پیک جیسے اہم ترین پروجیکٹ کے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری، ترقی اور نتیجتاً خطے کی غریب آبادی کا معاشی معیار بلند کرنے کاعہد ہے۔

بہرحال،بیلٹ اینڈ روڈ انیشیئیٹیو کے ساتھ ساتھ علاقائی اور غیر علاقائی سطح پر کچھ پیچیدگیاں بھی ہیں کیونکہ اس منصوبے نے مسابقت، اثرورسوخ ، معاشی فوائد ، اور سیکورٹی مفادات کی طرف توجہ مبذول کروائی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کے میری ٹائم منظر نامے کے اہم ترین دور سے گزر رہے ہیں۔ ماضی قریب میں ہونے والی پیش رفت بالخصوص سی پیک نے میر ی ٹائم سیکٹرکو ہمارے قومی ایجنڈے میں سرفہرست درجے پر پہنچایا ہے۔

اس طرح یہ ناگزیر ہو گیا ہے کہ میری ٹائم سیکٹر کی مربوط ترقی کو عمل میں لایا جائے تاکہ ملک کی مجموعی اقتصادیات میں معنی خیز طریقے سے کردار ادا کیا جائے۔ پاکستان کے میری ٹائم ذخائر کی دریافت اور ان سے مکمل استفادہ کر کے قومی معیشت میں نمایاں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔حکومتِ پاکستان میری ٹائم سیکٹر کی ترقی کے لیے ہر ممکنہ اقدامات کر رہی ہے جو پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گا۔

بحرِ ہند پربیلٹ اینڈ روڈ انیشیئیٹیو کے اثرات، حکمت عملی میں تبدیلی اور خطے کی معاشی ترقی میں اضافے کے تناظر میں ڈائریکٹر جنرل انسٹیٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز نے کہا کہ اس سمپوزیم کاموضوع عالمی سطح پر زیرِ بحث بیلٹ اینڈ روڈ انیشیئیٹیوکا گہرائی سے تجزیہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔اگرچہ موضوع میں بحرِہند پربیلٹ اینڈ روڈ انیشیئیٹیوکے جغرافیائی معاشی اثرات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے لیکن اس منصوبے کو ایک ایسا منصوبہ خیال کیا جاتا ہے جو عالمی جغرافیائی سیاست بھی بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بیلٹ اینڈ روڈ انیشیئیٹیو چین کی ایشیاء، یورپ اور افریقہ کے ساتھ مربوطیت کی حکمت عملی میں بھی ایک تبدیلی ہے اور اس عمل میں ان خطوں میں اقتصادی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے انفراسٹرکچر تعمیر کیا گیا ہے۔بیلٹ اینڈ روڈ انیشیئیٹیو کا اہم ترین منصوبہ سی پیک بحرِ ہند اور اس سے ملحقہ ممالک کی خوشحالی اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔سمپوزیم میں نامور قومی اور بین الاقوامی مقررین نے شرکت کی۔