اقوام متحدہ کا امریکا کے ایران کے جوہری معاہدے سے علیحدگی اور ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے اعلان پر گہری تشویش کا اظہار

اس معاہدے کے حوالے سے تمام تحفظات کو اس میں موجود مکینزم کی مدد سے دور کیا جانا چاہیے،معاہدے میں شامل دیگر ممالک معاہدہ باقی رکھنے میں تعاون کریں،سیکرٹری جنرل انتونیو گوترش کی اپیل

بدھ 9 مئی 2018 12:00

اقوام متحدہ کا امریکا کے ایران کے جوہری معاہدے سے علیحدگی اور ایران ..
اقوام متحدہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2018ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترش نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے جوہری پروگرام پر 2015 ء میں طے پانے والے عالمی معاہدے سے علیحدگی اور ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے اعلان پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔سیکرٹری جنرل کی طرف سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے تمام دیگر ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاہدے کی حمایت کریں اور اس کو باقی رکھنے میں تعاون کریں۔

سیکرٹری جنرل نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے بارہا اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام پر جوائنٹ کمپری ہینسو پلاب آف ایکشن نامی عالمی معاہدہ جوہری اسلحہ کے عدم پھیلائو کے حوالے سے ایک اہم کامیابی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس معاہدے کے حوالے سے تمام تحفظات کو اس میں موجود مکینزم کی مدد سے دور کیا جانا چاہیے اور جن امور کا اس معاہدے سے تعلق نہیں ان کو علیحدہ ہی طے کیا جانا چاہیے۔

ایران، چین، فرانس، جرمنی، روس، برطانیہ، امریکا اور یورپی یونین کی شمولیت سے طے پایا تھا اور اس میں ایران کی جوہری سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کا جامع مکینزم موجود ہے۔واضح رہے کہ اسی معاہدے کے تحت ایران پر کئی عشروں سے عائد بین الاقوامی اقتصادی پابندیاں بھی اٹھا لی گئی تھیں۔قبل ازیں جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ایران کی طرف سے عالمی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔