مہمند ایجنسی ،مہمند اقوام کا گرینڈ قبائلی جرگہ، صوبے میں انضمام کیخلاف میاں منڈی بازار تک احتجاجی ریلی

جمعرات 10 مئی 2018 23:38

مہمند ایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 مئی2018ء) مہمند ایجنسی کی تحصیل حلیمزئی غیبہ خوڑ میں مہمند اقوام کا گرینڈ قبائلی جرگہ، صوبے میں انضمام کے خلاف میاں منڈی بازار تک احتجاجی ریلی، الگ صوبے کی حمایت میں نعرہ بازی، مشاورت کے بغیر کسی قسم کی تبدیلی کیلئے تیار نہیں،حکومت نے ڈویلپمنٹ فنڈز بند کر کے قبائل فاقوں پر مجبور کیا ہے۔

عید کے فوری بعد تمام قبائلی مشران کا گرینڈ جرگہ منعقد کیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار مہمند ایجنسی کے مختلف اقوام خویزئی، بائیزئی ، حلیمزئی، ترگزئی، موسیٰ خیل، عیسیٰ خیل، بابازئی، صافی اور اتمان خیل کے مشران نے تحصیل حلیمزئی کے علاقہ غیبہ خوڑ میں ایک گرینڈ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قبائلی علاقوں کے بارے میں جو بھی فیصلہ کریگا تو اس میں قبائلی مشران کو اعتماد میں لینگے کیونکہ ایک طرف قبائل دہشت گردی کے شکار ہیں اور ان کے دوبارہ آبادکاری کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

(جاری ہے)

تو دوسری طرف حکومت اس پر ایک اور جنگ مسلط کرنا چاہتے ہیں، حکومت نے فاٹا کا ڈویلپمنٹ فنڈزبند کر کے صوبے میں ضم کرنے کا اعلان کیا ہے، یہ ہمارے ساتھ سراسر ظلم و نا انصافی ہے۔ اس سلسلے میں جو لوگ قبائل کو صوبے میں ضم کرنے کیلئے جرگے کرتے ہیں وہ تو قبائل بھی نہیں ہے یا قبائلی علاقوں میں رہائش پذیر نہیں ہے،قبائلی عوام کا رسم و رواج دہشت گردی کی جنگ میں متاثر ہو چکا ہے۔

قبائلی علاقے کے حوالے سے ریفرنڈم کیا جائے مگر حکومت اس کو بھی تیار نہیں ہے۔ قبائلی عوام کی بڑی قربانیاں ہیں ، قبائل انگریز سامراج کے خلاف جنگ لڑ چکے ہیں اور کشمیر و بنگال میں بھی بڑی قربانیاں دی ہیں، مشرقی سرحد بنانے میں قبائلی عوام کی بھی بڑی قربانیاں ہیں۔ بعض بڑی سیاسی پارٹیاں جنوبی پنجاب کو الگ صوبے کے حق میں ہیں۔ مگر جب قبائل کیلئے الگ صوبے کی بات آتی ہے تو یہی اور دیگر سیاسی پارٹیاں ان کے خلاف صف آراء ہو کر مخالفت کرتے ہیں۔

اس موقع پر مشران نے اعلان کیا کہ اگر سیاسی پارٹیوں نے مشران کے فیصلے کا مذاحمت کیا تو ہم الیکشن میں ان پارٹیوں کے نمائندوں کو سپورٹ کرنے سے بائیکاٹ کرینگے۔ مشران نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قبائل کی پسماندگی دور کرنے کیلئے ایک میگا ترقیاتی پراجیکٹ منظور کریں تاکہ قبائل کے بنیادی مشکلات و مسائل حل ہو سکیں۔ ہم کسی قیمت پر قبائل کی تشخص اور شناخت کھونا نہیں چاہتے۔

انہوں نے A اور B ڈومیسائل کی بھی مخالفت کی۔ اور کہا کہ جو بھی مہمند ہو انہیں ڈومیسائل فارمز دیکر اجراء کیا کریں۔ مشران نے غیبہ خوڑ سے لیکر میاں منڈی بازار تک احتجاجی ریلی نکالی۔ اور الگ صوبے کی حمایت اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ اور میاں منڈی بازار میں ملک و قوم کی سلامتی اور بقاء کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔ اور عید کے بعد فاٹا کے سطح پر ایک گرینڈ جرگہ بلانے کا بھی اعلان کیا گیا۔