لاہور پریس کلب کے باہر مسیحی قوم کا موجودہ حکومت کی پالیسیو ں کی وجہ سے ظلم و زیادتیوں کے خلا ف احتجاج ،چیف جسٹس سے نوٹس کی اپیل

ہفتہ 12 مئی 2018 21:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مئی2018ء) لاہور پریس کلب کے باہر انجینئر شہزاد الٰہی کی سرپرستی میں مسیحی قوم نے موجودہ حکومت کی پالیسیوں سے ہونے والے ظلم و زیادتیوں کے خلا ف احتجاج کیا جس میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مسیحی مذہبی سکالرز ،سماجی کارکن ،ماہر تعلیم ،اور ہر خا ص و عام کی بھر پور شمولیت تھی ۔جس میں عہدیداران جیمس ناز،عارف جاوید کھوکھر، ڈاکٹر عامر ،ندیم شہزاد، بشپ گلشن تسلیم، یونس وزیرپیش پیش تھے پنجاب حکومت کے ہاتھوں سلب ہونے والے مسیحیوں کے حقوق کی نشاندہی کی گئی بتایا گیا کہ کس طرح ہماری عبادتگاہوں ہسپتالوں تعلیمی اداروں اور دیگر قیمتی املاک پر موجودہ حکومت پنجاب نے ناجائز قبضہ کررکھا ہے گوشہ امن گڑھی شاہو،لاہورجو بزرگ ضعیف مسیحیوںکی رہائش گاہ تھا اس میں ایک عبادتگاہ بھی تھی حکومت پنجاب نے بائبل مقدس اورصلیب کی بے حرمتی کی اور مکینوں کو باہر نکال کر اس کو مسمار کردیا۔

(جاری ہے)

رنگ محل مشن ہائی سکول پنجاب حکومت کے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے اصل مالکان کے حق میں نوٹیفکیشن کے باوجود حکومت نے ناجائزقبضہ اور مشن سکول واپس دینے سے انکار کیا۔یوسی ایچ ہسپتال کی وسیع اراضی پر حکومتی قبضہ مافیا کی طرف سے پارکنگ پلازہ کی تعمیر کی گئی ۔موجودہ حکومت کی بدمعاشیاں انتہا کو چھونے لگیں انہوںنے کریمنل پراپرٹی بل کے ذریعے مشن کی املاک کو ہتھیانے کی کوشش کی جس میں سابق ایم پی اے انجینئر شہزاد الہٰی اور رانا آصف نے مسیحی قوم کے حق کی جنگ لڑتے ہوئے اس بل کو رکوا دیا۔

خادم اعلیٰ کی سرپرستی میں مسیحی قوم کی عزت جان و مال غیر محفوظ ہیں اور ان کی املاک پر حکومتی جبری قبضوں کا لامتناعی سلسلہ ابھی تک جاری ہے ۔مسیحی قوم چیف جسٹس آف پاکستان سے سوموٹو ایکشن لینے کی پر زور اپیل کرتی ہے ۔کیونکہ اب وہ ہی مظلوم و بے بس پاکستانیوں کے لیے امید کی ایک کرن ہیں۔