کسی بھی نام کو ای سی ایل میں ڈالنے یا نکالنے کا وزیر داخلہ کو اختیار دے دیا گیا ، رپورٹ

پیر 14 مئی 2018 20:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2018ء) وفاقی کابینہ نے وزیر داخلہ کو اختیار دیا ہے کہ اسے ضرورت اور ہنگامی حالت کی صورت میں کسی بھی نام کو ای سی ایل میں رکھنے یا نکالنے کا ایک مرتبہ استثنٰی حاصل ہو گا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی کابینہ نے ذیلی کمیٹی کی اس سفارش کی منظوری دے دی ہے کہ وزیر داخلہ کے ماتحت ایک نئی کابینہ کی ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائے جو کہ مستقبل میں تین اہم قسم کے مقدمات کی تصفیہ کر سکے ۔

وفاقی کابینہ جس نے تین مائی کو وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ملاقات کی ، ملاقات میں وفاقی کابینہ نے وزیر داخلہ کو اختیار دیا ہے کہ وہ ضرورت اور ہنگامی حالت کی صورت میں کسی بھی نام کو ای سی ایل میں ڈالنے یا نکالنے کا ایک مرتبہ کا استثنٰی دیا ہے اور ذیلی کمیٹی کی طرف سے زیر التواء منظوری اور کابینہ کی توثیق کی بھی اجازت دی ہے ۔

(جاری ہے)

کابینہ نے داخلہ ڈویژن کو ای سی ایل کے قوانین کے ساتھ ای سی ایل کی پالیسی کو ملانے اور کسی بھی تضاد کو دور کرنے کے لئے ہدایت بھی کی ہے ۔ کابینہ نے اس بات کی منظوری بھی دیہے کہ وفاقی وزیر قانون محمود بشیر ورک کی صدارت میں ایک تین رکنی کابینہ کی ذیلی کمیٹی اس مینڈیٹ کے ساتھ بنائی جائے جو تمام نئے اور پرانے معاملات اور سربراہی کی تجاویز پر غور کرے گی ۔

کابینہ نے وزیر داخلہ کی زیر صدارت جو ذیلی کمیٹی تشکیل دی ہے وہ مستقبل میں تین اہم قسم کے مقدمات کی جانچ پڑتال کرے گی اور ان مقدمات کا تصفیہ کر سکے گی ۔ان تین اہم قسم کے مقدمات کی پہلی قسم میں تمام وہ کیس شامل ہیں جو سپریم کورٹ ، ہائی کورٹ اور مساوی حیثیت کے ٹریبونل آتے ہیں۔دوسری قسم میں جاسوسی ، مسمار کرنے ، دہشتگردی ، ریاست کے خلاف سازش ، کسی بھی عمل کو سالمیت کے خلاف تعصب اور پاکستان کی سکیورٹی کا دفاع کے کیس شامل ہیں اور تیسری قسم میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ ۔