لاہور ہائیکورٹ، ایف بی آر کو سیلز ٹیکس کی وصولی کیلئے براہ راست بنک اکائونٹس منجمند کرنے سے روک دیا گیا

منگل 15 مئی 2018 20:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مئی2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے ایف بی آر کو سیلز ٹیکس کی وصولی کیلئے براہ راست بنک اکائونٹس منجمند کرنے سے روک دیا اور حکم دیا کہ ایف بی آر کو بنک اکائونٹس منجمد کرنے سے قبل سیلز ٹیکس کے قانون پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے ٹی جی ڈائلسز سنٹر کی درخواست پر سماعت کی جس میں سیلز ٹیکس کی وصولی کیلئے بینک اکاوئنٹس کو منجمد کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا. لاہور ہائیکورٹ نے ٹی جی ڈائیلسز کو 48 لاکھ ریکوری کیلئے بنک اکاونٹ منجمند کرنے کا نوٹس عبوری طور پر معطل کر دیا. درخواست گزار کے وکیل محسن ورک نے موقف اختیار کیا کہ ایف بی آر نے 48 لاکھ کے سیلز ٹیکس کی وصولی کیلئے بنک اکائونٹ منجمد کرنے کا نوٹس بھجوایا ہے اور یہ نوٹس سیلز ٹیکس کے مخالف ہے۔

(جاری ہے)

وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ قانون کے مطابق سیلز ٹیکس کی وصولی آخری مرحلہ ہے اس سے پہلے ٹیکس پیئر کو شو کاز نوٹس دینا چاہیے، درخواستگزار نے اعتراض اٹھایا کہ ایف بی آر قانونی ضوابط پورے کیے بغیر ہی بنک اکائونٹس سے سیلز ٹیکس وصولی کیلئے دفعہ 2 کا نوٹس بھجوا دیا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ ایف بی آر کی جانب سے سیلز ٹیکس کی وصولی کیلئے بنک اکائونٹس منجمد کرنے سے روکا جائے۔