یمنی باغیوں کا جبل النار سے صفایا، سرکاری فوج کی حرض میں پیش قدمی

اہم مقامات سے باغیوں کو نکال باہر کیا،ان کے پاس ہتھیار پھینکنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا ،عسکری حکام

اتوار 20 مئی 2018 12:40

صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2018ء) یمن کی سرکاری فوج نے عرب اتحادی فوج کی معاونت سے کئی محاذوں پر فاتحانہ پیش قدمی جاری رکھی ہوئی ہے۔یمنی فوج نے متعدد اہم محاذوں پر لڑتے ہوئے باغیوں کو پسپا کردیا۔ حج گورنری کے حرض ڈاریکٹوریٹ میں مسلسل تیسرے روز بھی پیش قدمی جاری رہی۔غیرملکی خبررساں اداریے کے مطابق یمن کے عسکری ذرائع نے بتایاکہ مسلح افواج نے حج گورنری کے حرض ڈاریکٹوریٹ اور صعدہ گورنری کے الملاحیط ڈاریکٹوریٹ کو ملانے والی شاہراہ پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا۔

اس سے کچھ دیر قبل یمنی فوج نے حرض ڈاریکٹوریٹ کے مشرق میں واقع تزویراتی پہاڑی سلسلے جبل النار اور فج کے علاقے کوباغیوں سے چھڑا لیا۔خیال رہے کہ جبل النار 12 کلو میٹر پر محیط ایک پہاڑی سلسلہ ہے جو شمال میں صعودہ گورنری اور جنوب میں حرض ڈاریکٹوریٹ سے متصل ہے۔

(جاری ہے)

اس پہاڑ کے ایک طرف وادی حرض اور دوسری طرف المرزق شہر جب کہ بکیل امیر ڈاریکٹوریٹ واقع ہیں۔

یمن کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ سرکاری فوج اور اس کی معاون ملیشیا البیضاء شہر میں الملاجم ڈاریکٹوریٹ کا کنٹرول حاصل کرنے کے قریب پہنچ گئی ہیں۔ ایک فوجی ذریعے کا کہناتھا کہ باغیوں کے پاس ہتھیار پھینکنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔ سرکاری فوج جبل القرحا، جبل البان، الظہرہ اور کئی دوسرے اہم مقامات کا کنڑول سنھبالنے اور باغیوں کو نکال باہر کرنے میں کامیاب ہوچکی ہے۔

متعلقہ عنوان :