بھارت، ایک اور خدائی آفت کی زد میں،نپاہ و ائرس کی زد میں آنے سے 10افراد ہلاک

چمگادڑ کے پر اسرار مہلک و ائرس سے 25افراد مزید متاثر،مرض لا علاج ،اہل علاقہ افراتفری اور پریشانی کا شکار

منگل 22 مئی 2018 21:57

کیرالہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مئی2018ء) بھارتی ریاست کیرالہ ایک اور خدائی آفات کی زد میں آ گئی، چمگادڑ سے پھیلنے والے پر اسرار مہلک نپاہ و ائرس کی زد میں آنے سے 10افراد ہلاک جب کہ 25متاثرہ مریض انتہائی نگہداشت میں ہیں،اہل علاقہ افراتفری اور پریشانی کا شکار ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست کیرالا کے ضلع کوذی کوڈ میں چمگادڑ سے پھیلنے والے پر اسرار مہلک نپاہوائرس کی زد میں آنے سے 10افراد ہلاک ہوگئے ان میں ایک31سالہ نرس لینی بھی شامل ہے جو نپاہ وائرس سے متاثر تھی۔

اس جان لیوا وائرس سے متاثرہ 25مریضوں کوخصوصی نگرانی میں رکھا گیاہے۔وائرس سے علاقے میں افراتفری پھیل گئی۔مرکزی وزیر صحت جگت پرکاش نڈا نے ٹویٹر پر اطلاع دی کہ کیرالا میں وائرس سے اموات کے بعد صورتحال پر محکمہ صحت کے سیکریٹری سے بات چیت کے بعد ڈاکٹروں کی اعلی سطح کمیٹی تشکیل دیدی گئی جو کیرالا پہنچ چکی ہے۔

(جاری ہے)

وزارت صحت و خاندانی بہبود کیرالا حکومت سے رابطے میں ہے۔

نپاہ وائرس سے متاثر مریض کو سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے اور دماغ میں خارش ہوتی ، تیز بخار، جلن ، سردرد ، چکر اور غشی کی شکایت ہوتی ہے اور 48گھنٹے کے اندرکومامیں جاسکتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ایک خاص قسم کی چمگادڑ جسے فروٹ بیٹ بھی کہا جاتا ہے یہ درختوں میں لگے پھلوں کا رس اور سبزیاں کھاتی ہے،اس بیماری سے بچنے کیلئے کھجور ، درخت سے نکلنے والے رس اور چمگادڑ کے کھائے ہوئے درختوں سے گرے پھل نہ کھائیں۔ علاوہ ازیں خنزیر، گھوڑوں اور دیگربیمار جانوروں سے دور رہیں۔1998 میں پہلی بار ملائیشیا میں نپاہ وائرس کا معاملہ سامنے آیا تھا۔نپاہ کو این آئی وی انفیکشن بھی کہا جاتا ہے ۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس وائرس کے بچاو کا ٹیکہ ابھی تک تیار نہیں کیا جاسکا۔

متعلقہ عنوان :