ٹرمپ سے ملاقات کی منسوخی پر شمالی کوریا مایوس

ْ امریکی صدر جذبا تی فیصلے نہ کر یں کسی بھی وقت‘ بات کے لیے تیار ہیں ، کو ریا ئی رہنما عا لمی رہنما و ں کا بھی ملا قات کی منسو خی پر اظہا ر افسو س

جمعہ 25 مئی 2018 14:54

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2018ء) امریکہ کی جانب سے ملاقات منسوخ کرنے کے بعد شمالی کوریا نے کہا ہے کہ ملک کے سربراہ کم جونگ ان کسی بھی وقت اور کسی بھی صورت میں امریکی صدر سے ملاقات کرنے کو تیار ہیں۔شمالی کوریا کے نائب وزیر خارجہ کم یی گوان نے امریکی صدر کی جانب سے دونوں ممالک کے سربراہان کی ملاقات منسوخ کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے ساتھ اگلے ماہ سنگاپور میں ہونے والی ملاقات یہ کہہ کر منسوخ کر دی تھی کہ اس وقت ملاقات کرنا نامناسب ہو گا۔12 جون کو طے پانے والی یہ ملاقات سنگاپور میں ہونا تھا جو تاریخی اعتبار سے دونوں ملکوں کے سربراہان کی پہلی ملاقات ہوتی۔صدر ٹرمپ کی جانب سے ملاقات کی منسوخی کے اعلان سے کچھ ہی گھنٹے پہلے شمالی کوریا نے کہا تھا کہ اس نے اپنے وعدے کو پورا کرتے ہوئے جوہری تجربات کرنے کے مقام پر موجود سرنگوں کو تباہ کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

وائٹ ہاؤس کی جانب سے صدر ٹرمپ کے کم جونگ ان کو لکھے گئے خط میں انھوں نے کہا کہ 'میں آپ کے ساتھ ملاقات کا متمنی تھا۔ لیکن افسوس ہے کہ آپ کے حالیہ بیان میں پائی جانے والی شدید مخاصمت سے مجھے لگتا ہے کہ اس وقت یہ ملاقات نامناسب ہو گی۔ادھر شمالی کوریا کی سرکاری خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ عالمی خواہشات کے مطابق نہیں تھا۔ اور یہ کہ کم جونگ ان نے اس ملاقات کے بہت کوششیں کیں اور شمالی کوریا اب بھی اس مسئلے کے حل کا خواہشمند ہے، ’جب بھی اور جیسے بھی ممکن ہو‘۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلہ کی وضاحت کرتے ہوئے وائٹ ہاؤں کے حکام کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے کئی وعدے توڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے اپنی تباہ شدہ جوہری تنصیبات کے معائنے کی اجازت نہیں دی۔دوسری جانب اس ملاقات کے منسوخ ہونے پر عالمی رہنماؤں کی جانب سے سے تاسف کا اظہار کیا جا رہا ہے۔اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریز نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اورشمالی کوریا جوہری ہتھیاروں سے پاک ہونے کے راستوں کی تلاش جاری رکھیں۔

جنوبی کوریا کے صدر مون جائے اِن نے بھی اس ملاقات کی منسوخی پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے سلامتی سے متعلق اہلکاروں کو ہنگامی بات چیت کے لیے طلب کر لیا ہے۔کانگرس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مخالفیں ان پر کڑی تنقید کر ہے ہیں۔ملاقات کی منسوخی کی یہ خبر اس کے چند گھنٹوں بعد آئی ہے جب شمالی کوریا نے کہا تھا کہ اس نے اپنی ایک ایٹمی سائٹ کی سرنگیں تباہ کر دی ہیں۔غیر ملکی نامہ نگاروں نے کہا تھا کہ انھوں نے پنگییے ری کی سائٹ پر ایک بہت بڑا دھماکہ دیکھا ہے۔'آپ نے اپنی ایٹمی صلاحیتوں کی بات کرتے ہیں، لیکن ہمارے (ایٹمی ہتھیار) اتنے بڑے اور طاقتور ہیں کہ میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ انھیں کبھی استعمال نہ کرنا پڑے۔'