روس،چین شراکت داری تاریخ کے بہترین دور سے گزر رہی ہے، ازسر نو تشریح کی ضرورت نہیں ،روسی صدر

فریقین مستقبل قریب میں تیل و گیس ، جوہری توانائی ، قابل تجدید توانائی ، مشینری ، اسپیس ٹیکنالوجی ، جہاز سازی ،کیمیکل انڈسٹری اور زراعت جیسے شعبہ جات میں تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں،روسی صدر ولادیمیرپیوٹن کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 26 مئی 2018 22:28

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مئی2018ء) روسی صدر ولادیمیرپیوٹن نے کہا ہے کہ روس،چین شراکت داری تاریخ کے بہترین دور سے گزر رہی ہے، ان تعلقات کی ازسر نو تشریح کی کوئی ضرورت نہیں ہے، فریقین تیل و گیس ، جوہری توانائی ، قابل تجدید توانائی ، مشینری ، اسپیس ٹیکنالوجی ، جہاز سازی ،کیمیکل انڈسٹری اور زراعت جیسے شعبہ جات میں مستقبل قریب میں تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے میڈیا بات چیت کے دوران کہا کہ روس۔چین تعاون پر مبنی جامع تزویراتی شراکت داری کی ترقی تاریخ کے بہترین دور سے گزر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ روس۔چین تعلقات کی ازسر نو تشریح کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ روس اور چین نے بہترین تزویراتی شراکت داری تشکیل دی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

پیوٹن نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس کو بھر پور سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات کی دیرپا ترقی کے حوالے سے سازگار ماحول قائم کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے اور اس مسئلے کے حل میں چین کے عملی اقدامات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے روس اور چین کے درمیان اقتصادی تعلقات کی موجودہ رفتار پر بھی اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ فریقین تیل و گیس ، جوہری توانائی ، قابل تجدید توانائی ، مشینری ، اسپیس ٹیکنالوجی ، جہاز سازی ،کیمیکل انڈسٹری اور زراعت جیسے شعبہ جات میں مستقبل قریب میں تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں۔