تحریک انصاف اقتدار میں آئی تو پانچ سالوں میں ایک کروڑ ملازمتیں کیسے پیدا کرے گی؟ اسد عمر کا ناقدین کو زبردست جواب

ماحول دوست معیشت کو بروئے کار لاتے ہوئے ملازمت اور سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کیا جائیں گے،پی ٹی آئی رہنما اسد عمر

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 27 مئی 2018 13:16

تحریک انصاف اقتدار میں آئی تو پانچ سالوں میں ایک کروڑ ملازمتیں کیسے ..
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔27 مئی 2018ء) پاکستان تحریک انصاف نے اپنے 100روزہ ایجنڈے میں ایک کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد تحریک انصاف کو تنقید کا سامناکرنا پڑا۔کیونکہ ناقدین نے پانچ سال میں ایک کروڑ نوکریاں دینےکے اعلان کو مضحکہ خیز قرار دیا تھا تا ہم پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اپنے ایک کالم ’ پانچ سال میں ایک کروڑ ملازمتیں پیدا کرنا‘ میں اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ میں اس مضمون میں وضاحت کرنے کی کوشش کروں گا کہ ایک کروڑ ملازمتوں کا ہدف کہاں سے آتا ہے، اس کی اہمیت کیا ہے اور ہم نے اس ہدف کو پورا کرنے کی کیا منصوبہ بندی کی ہے۔

۔پرائیویٹ سیکٹر کو سہولت دینے اور اس میں شامل کرنے کی ہم وضاحت کرچکے ہیں۔دوسرا اہم جزو ان شعبوں کو ترجیح دینا ہے جو کام میں تیزی اور پاکستانی معیشت سے نسبتاً زیادہ مطابقت رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ معیشت کے شعبوں میں جہاں نئی ملازمتیں پیدا کرنے کا سب سے زیادہ امکان ہے وہ مینوفیکچررز (SMEs)، تعمیر، سیاحت اور سماجی خدمات (تعلیم، صحت) کے شعبے ہیں۔

یہ تحقیق انٹرنیشنل لیبر آرگنائیزیشن (آئی ایل او) کی رپورٹ ورلڈ ایمپلائیمنٹ اینڈ سوشل آوٹ لْک 2015ء پر مبنی ہے۔ تحریک انصاف کی پالیسیوں کی سفارشات پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) 2018 کی رپورٹ میڈ ان پاکستان کی سفارشات سے ہم آہنگ ہیں۔ پالیسی کے کچھ اہم نکات جوسرمایہ کاری کو فروغ دینے اورمطلوبہ ملازمتوں کی تخلیق کرنے میں مددگار ہیں وہ یہ ہیں۔

توانائی جیسے شعبوں میں ٹیکس کا تناسب کم کر کے بنیادی لاگت میں کمی کی جا سکتی ہے۔اہم شعبوں میں نئی سرمایہ کاری کے لیے ٹیکسوں میں حوصلہ افزائی کی جاسکتی ہے۔ٹورازم اور سرمایہ کاری میں پاکستان کے مثبت تاثر سے فروغ اور نجی مہم جوئی میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے تجربے اور علم سے استفادہ کر کے سرمایہ کاری میں سہولیات کے ذریعے معیشت میں بہتری لا ئی جا سکتی ہے۔ماحول دوست معیشت کو بروئے کار لاتے ہوئے نہ صرف ماحول کی بہتری کو یقینی بنایا جائے گا۔بلکہ ملازمت اور سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کیا جائیں گے۔