لکی مروت: ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال تاجہ زئی میں ڈاکٹروں کی بیشتر آسامیاں خالی ہونے کے باوجود متعدد شعبوں کو فعال کردیا گیا

منگل 29 مئی 2018 21:45

لکی مروت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مئی2018ء) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال تاجہ زئی میں ڈاکٹروں کی بیشتر آسامیاں خالی ہونے کے باوجود متعدد شعبوں کو فعال کردیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو علاج معالجے کی بہتر اور معیاری سہولتیں مقامی سطح پر دستیاب ہوں ضلعی ہسپتال میں میڈیکل آفیسرز کی لگ بھگ40، سینئر میڈیکل آفیسرز اور سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی دس دس آسامیاں طویل عرصہ سے خالی ہیں ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عیسیٰ خان نے ڈی ایچ کیو ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کا چارج سنبھالنے کے بعد وسائل کی کمی کو آڑے آنے نہیںدیا اورمحدود وسائل کا بہانہ بناکر ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے رہنے کی بجائے ضلع لکی مروت کے سب سے بڑے ہسپتال میں اصلاحات لانے کا عمل اپنی زیر نگرانی شروع کرایا جس کے دو ماہ کے اندر ہی مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہسپتال کے گائناکالوجی یونٹ کو مکمل طور پر فعال کردیا گیاہے اور اس میں 24گھنٹے خدمات فراہم کی جارہی ہیں لیبر روم بھی فعال ہے اور ڈلیوری کیسز کے لئے حاملہ خواتین کو دیگر شہروں کے ہسپتالوں میں نہیں جانا پڑتا ہسپتال میں سرجیکل و آئی شعبوں میں آپریشنوں میں فی مہینہ دوگنا اضافہ ہوا ہے اب مہینے میں200کی بجائے کوئی400یا اس سے زیادہ مریضوں کی سرجری کی جاتی ہے آنکھوں کے امراض میں مبتلا مریضوں کے آپریشن اس سے الگ ہیں یہی نہیں بلکہ ہسپتال میں فزیو تھراپی یونٹ بھی چالو کردیا گیا ہے جس میں روزانہ کی بنیاد پر ماہر ڈاکٹروں کی زیر نگرانی مریضوں کی فزیو تھراپی کی جاتی ہے ذرائع نے مزید بتایا کہ ہسپتال کے اوپی ڈی شعبے میں روزانہ کی بنیاد پر لگ بھگ ایک ہزار مریضوں کا معائنہ کیاجاتا ہے اور انہیں مفت ادویات بھی فراہم کی جاتی ہیں ان شعبوں کی مکمل فعالیت ظاہر کرتی ہے کہ ہسپتال میں موجود ڈاکٹروں اور طبی و غیر طبی عملے کو حاضری کا پابند کیا گیا ہے اور دستیاب وسائل مریضوں کی بہتر خدمت اور انہیں صحت و علاج معالجے کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کے لئے استعمال کئے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے ناکارہ سیوریج سسٹم میں کم لاگت سے بہتری لائی گئی ہے لیکن اس کی مکمل اوور ہالنگ کے لئے خطیر فنڈز درکار ہیں ایم ایس ڈاکٹر عیسیٰ خان نے رابطے پر بتایا کہ اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد میں مشکلات ضرور ہیں بعض عناصر سوشل میڈیا پر ان کی کردار کشی اور ہسپتال سے عوام کو متنفر کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے لیکن وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ صوبائی حکام اور ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے تمام شعبوں میں بہتری لانے کا تہیہ کئے ہوئے ہیں

متعلقہ عنوان :