نگران وزیر اعظم تعیناتی سے پہلے ہی مشکل میں پڑ گئے، نگران وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ کا انتخاب پہلا چیلنج ہے

نگران وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ کی تلاش شروع کر دی گئی ، مسلم لیگ ن چاہتی ہے کہ افراد کا انتخاب کیا جائے جنکی ہمدردیاں مسلم لیگ ن کے ساتھ ہوں

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس جمعرات 31 مئی 2018 20:14

نگران وزیر اعظم تعیناتی سے پہلے ہی مشکل میں پڑ گئے، نگران وزیر داخلہ ..
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 23مئی 2018ء ) :نگران وزیر اعظم تعیناتی سے پہلے ہی مشکل میں پڑ گئے، نگران وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ کا انتخاب پہلا چیلنج ہے۔ نگران وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ کی تلاش شروع کر دی گئی ، مسلم لیگ ن چاہتی ہے کہ افراد کا انتخاب کیا جائے جنکی ہمدردیاں مسلم لیگ ن کے ساتھ ہوں۔تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعظم کا انتخاب ہو چکا ہے اور ناصر الملک جلد ہی نگران وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھا لیں گے۔

نگران وزیر اعظم کے لیے سب سے بڑا امتحان نگران وزیر داخلہ اور نگران وزیر خزانہ کا انتخاب ہو گا۔مسلم لیگ ن چاہ رہی ہے کہ نگران وزیر داخلہ پر کسی ایسے بندے کی تعیناتی کی جائے جس کی ہمدردیاں مسلم لیگ ن اور شریف خاندان ہو۔اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھا جا چکا ہے۔

(جاری ہے)

اسی نگران حکومت کے عرصے میں ہی نیب کیسسز کا فیصلہ آ سکتا ہے ۔

دوسری جانب شریف خاندان کے مقتدر افراد نے بھی رمضان کے آخری عشرے میں ملک سے اڑان بھرنے کی تیاریاں کر لی ہیں۔اس لیے نگران وزیر داخلہ کی مسلم لیگ ن سے ہمدردیاں ہونا اس لیے بھی شریف خاندان کے لیے ضروری ہے کہ اگر اس سارے عرصے میں نگران وزیر داخلہ نے شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں ڈال دئیے تو مسلم لیگ ن کے لیے بڑی مصیبت پیدا ہو سکتی ہے۔اسی طرح دوسری جانب مسلم لیگ ن کی چھوڑی ہوئی گرتی پڑتی معیشت کو نگران وزیر خزانہ نے موجودہ پالیسیوں پر نہ چلایا تو لیگی حکومت کی معاشی پالیسیوں کا دھڑن تختہ ہو سکتا ہے۔اب ایسے حالات میں نگران وزیر اعظم کس طرح اس معاملے سے سرخرو ہوتے ہیں یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔