لیڈز ٹیسٹ میں ٹاس جیتنے والے سرفراز احمد کو بڑی حمایت مل گئی

انگلش باﺅلرز نے کنڈیشنز کا درست استعمال کیا :وسیم اکرم

ہفتہ 2 جون 2018 12:32

لیڈز ٹیسٹ میں ٹاس جیتنے والے سرفراز احمد کو بڑی حمایت مل گئی
لیڈز(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2 جون 2018 ء) قومی ٹیم کے سابق کپتان اور عظیم فاسٹ باﺅلر وسیم اکرم نے کپتان سرفراز احمد کا ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ جس طرح کی کنڈیشن تھیں اور دھوپ نکلی ہوئی تھی اگر میں بھی ٹاس جیت لیتا تو پہلے بیٹنگ ہی کرتا،ہمیں انگلینڈ کے باﺅلرزکو کریڈٹ دینا ہوگا جنہوں نے کنڈیشنز کو بہت اچھے طریقے سے استعمال کیا ۔

وسیم اکرم نے کہا کہ پاکستان کی پہلی اننگز میں کوئی گیند ایسی نہیں تھی جو سوئنگ نہ ہوئی ہو، ہلتی ہوئی گیندوں پر کسی بھی لمحے پاکستانی بیٹنگ کو سنبھلنے کا موقع نہیں مل سکا، لاردز ٹیسٹ میں کچھ گیندیں ایسی تھیں جو سیدھی رہ رہی تھی لیکن ہیڈنگلے کی کنڈیشنز مشکل تھیں جس پر بیٹسمینوں کو الزام دینا درست نہیں ہے،جب میچ شروع ہوا تو گیند مسلسل ہل رہا تھا۔

(جاری ہے)

وسیم اکرم نے آل راﺅنڈرشاداب خان کی بیٹنگ کی صلاحیتوں کو کریڈٹ دیتے ہوئے کہا کہ شاداب کو میں نے اسلام آباد یونائیٹڈ میں منتخب کیا تھا، ہر اننگز کے بعد شاداب ایک منجھے ہوئے کھلاڑی کے طور پر سامنے آرہے ہیں۔اس سے قبل دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پاکستان کی بیٹنگ لائن بری طرح ناکام دکھائی دی اور پوری ٹیم 174 رنز پر پویلین لوٹ گئی جس کے جواب میں پہلے دن کے اختتام تک انگلینڈ نے 2 وکٹ کے نقصان پر 106 رنز بنالیے ہیں۔

ہیڈ نگلے میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان کی پورتی ٹیم 174 رنز پر آﺅٹ ہوگئی جس کے جواب انگلینڈ کی جانب سے پہلی اننگز میں الیسٹر کک اور کیٹن جیننگز نے اننگز کا آغاز کیا، فہیم اشرف کو جیننگز کو فہیم اشرف نے 29 رنز پر پویلین بھیجا جب کہ الیسٹر کک 46 رنز پر حسن علی کا شکار بنے۔ دن کے اختتام پر کپتان ڈومینک بیس صفر اور جو روٹ 29 رنز کیساتھ وکٹ پر موجود ہیں۔

اس سے قبل قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو درست ثابت نہ ہوا اور یک بعد دیگرے پاکستان کے بلے باز پویلین لوٹتے رہے ایک موقع پر 79 رنز پر 7 کھلاڑیوں کے آﺅٹ ہوجانے پر ٹیم کے لیے 100 رنز بھی بنانا مشکل دکھائی دے رہا تھا تاہم شاداب خان نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے نصف سنچری سکور کی جبکہ حسن علی نے بھی 24 رنز بناکر ان کا بھرپور ساتھ دیا، شاداب خان 56 رنز کے ساتھ ٹاپ سکورر رہے۔

قومی ٹیم کی جانب سے اننگز کا آغاز اظہرعلی اور امام الحق نے کیا لیکن امام الحق کھاتہ کھولے بغیر ہی رخصت ہوگئے اور اظہر علی بھی 2 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔ حارث سہیل اور اسدشفیق نے کچھ دیر مزاحمت کی لیکن وہ بھی بالترتیب 28 اور 27 رنز بناکر آﺅٹ ہوگئے۔ کپتان سرفراز احمد صرف 14 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔ٹاپ آرڈر کے پویلین لوٹ جانے کے بعد ٹیم مینجمنٹ نے تمام تر امیدیں، لارڈز ٹیسٹ میں ان فٹ ہونے والے بیٹسمین بابر اعظم کی جگہ ڈیبیو کرنےوالے عثمان صلاح الدین سے باندھ لیں لیکن انہوں نے بھی مایوس کن کارکردگی دکھائی اور صرف 4 رنز پر ہی پویلین واپس لوٹ گئے۔

فہیم اشرف کھاتہ کھولے بغیر ہی آﺅٹ ہوئے جب کہ محمد عامر نے 13 رنز کی اننگز کھیلی۔ انگلینڈ کی جانب سے جیمز اینڈریسن، سٹورٹ براڈ اور کرس ووکس نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں۔واضح رہے کہ پہلے ٹیسٹ میں پاکستان نے انگلینڈ کو چاروں شانے چت کرتے ہوئے 9 وکٹوں سے شکست دی تھی۔