سعودی عرب میں زیرحراست نو ملزمان کا دشمن تنظیموں سے رابطوں کا اعتراف

ملزمان میں پانچ مرد اور چار خواتین، قانونی کارروائی کے لیے ٹھوس شواہد موجود ہیں،سعودی پراسیکیوشن دفتر

اتوار 3 جون 2018 13:00

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2018ء) سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوشن کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ دشمن گروپوں سے تعلق کے الزام میں گرفتار 17 مشتبہ افراد میں سے 8 کو چھان بین کے بعد رہا کردیا گیا ہے جب کہ 9 ملزمان نے دشمن تنظیموں سے رابطوں کا اعتراف کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق سعودی پراسیکیوشن دفتر سے جاری ایک بیان میں کہاگیاکہ سعودی عرب کی سلامتی کو داؤ پر لگانے کے شبے میں گرفتار ڈیڑھ درجن افراد میں سے آٹھ کو پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیاجب کہ نو ملزمان نے تفتیش کے دوران دشمن عناصر کے ساتھ رابطوں کا اعتراف کیا ہے۔

بیان میں کہا گیاہے کہ گرفتار ملزمان نے دشمن عناصر اور سعودی عرب مخالف تنظیموں کیساتھ رابطوں کا اعتراف کیا۔انہوں نے حکومتی اداروں کے افراد کو اپنی صفوں میں بھرتی کرنے اور ملکی مفاد کو نقصان پہنچانے کے لیے حساس معلومات تک رسائی کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ بیرون ملک سعودی عرب کے خلاف کام کرنے والے گروپوں کو مالی مدد فراہم کی گئی۔پولیس نے شبے میں 17 افراد کو چند روز قبل حراست میں لیا تھا۔ ان میں سے 8 ملزمان کو رہا کردیا گیا ہے۔ رہائی پانے والوں میں پانچ خواتین اور تین مرد شامل ہیں۔ دیگر نو ملزمان میں پانچ مرد اور چار خواتین ہیں اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔