اردن: حکومت کی معاشی پالیسیوں ، مہنگائی ، ٹیکس بل کیخلاف احتجاج جاری

مظاہرین کی جانب سے کابینہ دفتر کے قریب احتجاج کیا گیا، اس دوران مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھارکھے تھے، جن پر اردن کے وزیر اعظم ہانی الملکی کی برطرفی کے نعرے درج تھے

پیر 4 جون 2018 19:53

عمان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جون2018ء) اردن کے دارالحکومت عمان میں حکومت کی معاشی پالیسیوں، مہنگائی اور ٹیکس بل کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور کئی دنوں سے سڑکوں پر ہونے والے مظاہروں نے ریاست کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ مظاہرین کی جانب سے کابینہ دفتر کے قریب احتجاج کیا گیا، اس دوران مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھارکھے تھے، جن پر اردن کے وزیر اعظم ہانی الملکی کی برطرفی کے نعرے درج تھے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کی جانب سے پارلیمان میں بھیجے گئے ٹیکس بل کی واپسی تک احتجاج جاری رکھیں گے، کیونکہ اس بل سے عوام کا معیار زندگی بری طرح متاثر ہوگا۔احتجاج کرنے والے مظاہرین کا کہنا تھا کہ یہ حکومت شرمناک ہے اور ہم تب تک یہاں موجود رہیں گے جب تک حکومت بل کو واپس نہیں لے لیتی، ہمارا مطالبہ جائز ہے اور ہم کرپشن کی اجازت نہیں دیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اردن کی متحد طاقت سمجھے جانے والے شاہ عبداللہ دوئم پر زور دیا کہ وہ ایسے حکام کے خلاف کارروائی کریں۔خیال رہے کہ سیکیورٹی حصار کے باوجود 3 ہزار کے قریب لوگ وزیر اعطم ہاس کے قریب جمع ہو کر احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں، مظاہرین نے ہاتھوں میں اردن کا جھنڈا اٹھایا ہوا ہے اور وہ ہم نہیں جھکیں گے کی صدائیں بلند کر رہے ہیں۔اتوار سے شروع ہونے والے احتجاج کا دائردہ پورے ملک تک پھیل گیا ہیاور عمان کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی شہری حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اس بارے میں مظاہرہ کرنے والے ایک شخص کا کہنا تھا کہ خواتین نے اپنے بچوں کا کھانا تلاش کرنے کے لیے کچرے کی ٹوکری میں دیکھنا شروع کردیا ہے، ہر روز قیمتوں میں اضافہ ہورہا اور نئے ٹیکسز لگائے جارہے ہیں۔۔