کراچی میں 3 پولیس اہلکاروں نے 16سالہ لڑکی کو باز یاب کروانے کے بعد تھانے میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

عدالت نے مجرموں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 5 جون 2018 15:39

کراچی میں 3 پولیس اہلکاروں نے 16سالہ  لڑکی کو باز یاب کروانے کے بعد تھانے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 جون 2018ء) :ایک اور حوا کی بیٹی کی عزت تار تار ہو گئی۔پولیس اہلکاروں نے 16 سالہ لڑکی کو باز یاب کروانے کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔نجی ٹی وی چینل کی ایک رپورٹ کے مطابق قانون کے رکھوالے ہی 16 سالہ لڑکی کی عزت کے لٹیرے بن گئے۔پولیس اہلکار معصوم لڑکی کو حوالات میں بند کر کے ساری رات زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔

پولیس اہلکاروں نے لڑکی کو بازیاب کروا کر تھانے میں اس کی بے حرمتی کی ہے۔متاثرہ لڑکی نے اپنے ساتھ پیش آئے واقعے سے متعلق عدالت میں بیان دے دیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لڑکی نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ جب قانون اور عزت کے رکھوالے ہی عزت کے دشمن بن جائیں گے تو پھر انصاف کیسے ملے گا۔لڑکی کا کہنا ہے کہ پہلے اس کو اغوا کیا گیا۔

(جاری ہے)

اور اغوا کاروں نے جو ظلم کیا اس کی تو الگ داستان ہے۔

لیکن پولیس اہلکار مجھے اغوا کاروں سے بازیاب کروانے کے بعد تھانے لے گئے۔جہاں مجھے ایک الگ کمرے میں رکھا گیا۔جہاں پولیس اہلکاروں نے میرے ساتھ جنسی زیادتی کی۔مہرالنسا نامی لڑکی نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے 3 پولیس اہلکاروں کے نام بھی بتائے ہیں۔پولیس افسران میں نفیس،کاظم اور ظفر باجوہ شامل ہیں۔لڑکی کاکہنا ہے کہ تین اہلکاروں نے اسلحہ کے زور پر میرے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔

عدالت نے مجرموں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔یاد رہے کہ معصوم لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات آئے روز پیش آتے رہتے ہیں تاہم قانون نافذ کرنے والے ادارے ان واقعات میں کمی اور روک تھام کے لیے کچھ بھی نہیں کر پا رہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق زیادتی کیس میں ملوث مجرموں میں سے اکثر ایسے مجرم ہوتے ہیں جنھیں مضبوط پشت پناہی حاصل ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان کے خلاف کاروائی نہیں ہوتی اور وہ قانون کی گرفت سے آزاد ہوتے ہیں۔ویڈیو ملاحظہ کیجئے: