ْحافظ نعیم الرحمن نے قومی اسمبلی کے 2 اور صوبائی کے ایک حلقے کیلئے کا غذات نامزدگی جمع کرا دیئے

جمعہ 8 جون 2018 19:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 جون2018ء) صدر متحدہ مجلس عمل و امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے عام انتخابات 2018 کے لئے کراچی سے قومی اسمبلی کے 2 حلقوں اور صوبائی اسمبلی کے ایک حلقے کے لئے کا غذات نامزدگی جمع کرا دیئے ہیں۔ اس موقع پر سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کراچی کے حلقے این اے 247 ، این اے 256 اور پی ایس 129 سے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسران کو جمع کرائے۔

پی ایس 130 سے ایم ایم اے کے نامزد امیدوار نسیم صدیقی ، عبدالاحد فریدی ، فاروق فاروقی ، این اے 246 سے ایم ایم اے کے نامزد امیدوار امیر جماعت اسلامی ضلع جنوبی عبدالرشید ، سابق رکن صوبائی اسمبلی بابو غلام حسین اور پی ایس 129 سے جماعت اسلامی ضلع وسطی کے امیر منعم ظفر خان نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

(جاری ہے)

کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ مجلس عمل نے 2002 کے انتخابات میں کراچی میں بھاری کامیابی حاصل کی تھی اور جبر و تشدد ، دھونس و دھمکی کے باوجود کراچی سے قومی اسمبلی کی 5 نشستیں حاصل کیں تھیں اور عوام کی بھر پور ترجمانی کی تھی ،حالیہ انتخابات میں بھی مجلس عمل پوری منصوبہ بندی اور تیاری کے ساتھ حصہ لے رہی ہے اور توقع ہے کہ ماضی سے زیادہ نشستیں حاصل کرے گی اور عوام متحدہ مجلس عمل کا ساتھ دیں گے۔

مجلس عمل عوام کے اعتماد پر پورا اترے گی اور کراچی کو اس کا کھویا ہوا مقام واپس دلائے گی ، عوام کیلئے پہلے بھی جان پر کھیل کر قربانی دی ہے اور آئندہ بھی دیں گے ، ایم ایم اے تمام زبان بولنے والوں کی ترجمانی کرتی ہے ، آئندہ دور عوام کا ہو گا ، الیکشن میں عوام جھوٹے اور دھوکہ باز لوگوں کو مسترد کریں گے ، اگر انتخابات سے قبل ووٹر لسٹوں کو درست نہیں کیا گیا تو الیکشن میں دھاندلی کا خدشہ ہے ، اگر عام انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی تو جماعت اسلامی ایم ایم اے کے ساتھ ملکر سب کو ہرائے گی اور تاریخی کامیابی حاصل کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ این اے 247 پہلے این اے 250 تھا ، جہاں سے جماعت اسلامی کے سابق میئر عبدالستار افغافی 2002 کے الیکشن میں ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے منتخب ہوئے تھے ، پچھلے الیکشن میں ایک سازش کے تحت اس حلقے سے ایم کیو ایم کو جتوایا گیا۔ #