دُبئی:افطار کے بین المذاہب اجتماع کے دوران 40 غیر مُلکی حلقہ بگوشِ اسلام ہو گئے

تقریب کا مقصد اسلام اور دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو ایک دوسرے کے قریب لانا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 9 جون 2018 16:46

دُبئی:افطار کے بین المذاہب اجتماع کے دوران 40 غیر مُلکی حلقہ بگوشِ اسلام ..
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 9جُون 2018ء) دُبئی کے اسلامی انفارمیشن سنٹر کی جانب سے منعقدہ افطار تقریب 40 غیر مسلموں کی زندگی کا ایک نیا موڑ ثابت ہوئی جب انہوں نے کلمہ اقرار پڑھ کر خود کو اُمتِ مُسلمہ کا حصّہ بنا لیا۔ اس تقریب میں 300کے قریب افراد میں شرکت کی جن میں سے تقریباً 100کے قریب غیر مُسلم بھی تھے۔ اس تقریب کا مقصد مملکت میں آباد مسلم اور غیر مسلم کمیونٹی کو ایک دوسرے کے قریب لانا تھا۔

تقریب میں شریک غیر مسلم اور نو مسلم افراد نے روزے کے حوالے سے اپنے احساسات کا اظہار کیا۔ اس تقریب میں اُن نو مسلم افراد کو بھی مدعُو کیا گیا تھا جب اَب شریعت کے عالم اور مبلّغ بن چکے ہیں جنہوں نے اسلام اور روزہ کے ان مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی جن کے باعث انہوں نے اسلام کو گلے لگایا۔

(جاری ہے)

فلپائنی نو مسلم اور مبلّغ یحییٰ جان نے بتایا کہ روزے کی مختلف مذاہب میں کیا اہمیت بیان کی گئی ہے۔

برطانوی سکالر ٹِم ہمبل نے روزے کی اصل رُوح پر روشنی ڈالنے کے علاوہ اسلام اور عیسائیت میں مشترک اقدار کی وضاحت کی۔ جبکہ ایک عالم نے روزے کے انسانی صحت پر مرتب ہونے والے مثبت اثرات کی نشاندہی کی۔ تقریب کے دوران اسلام قبول کرنے والے فلپائنی شہری لیلن کا کہنا تھا کہ وہ عیسائی گھرانے میں جنم لینے والا شخص ہے جو حق کی تلاش میں سرگرداں تھا۔

عیسائیت میں حضرت عیسیٰ کے حوالے سے بہت سے ابہام پائے جاتے ہیں۔ یہی وہ چیز ہے جو مجھے اسلام کے قریب لے آئی۔ مجھے علم نہیں تھا کہ مسلمان بھی حضرت عیسیٰ کو مانتے اور اُن سے پیار کرتے ہیں۔ اسلام نے میرے سارے ابہام دُور کر دیئے ۔ خصوصاً آج برطانوی سکالر ہمبل کے حضرت عیسیٰ اور اسلام کے بارے میں بیان کردہ خیالات نے مجھے اللہ کی طرف مائل کر کے اسلام قبول کرنے پر مجبور کر دیا۔

بھارت سے تعلق رکھنے والے نومسلم عبداللہ سیٹھی نے تقریب کے اہتمام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس طرحاں کے اجتماعات مختلف قومیتوں‘ نسلوں اور مذاہب کے لوگوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کر کے اُنہیں ایک دوسرے کو سمجھنے اور خیالات کے تبادلے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔اس طرح سے غیر مسلموں کو اسلام کے جذبہ مہمان نوازی اور روزے کی غرض و غایت سے آگاہی ہوتی ہے۔ تقریب سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر ایک لکی ڈرا کے ذریعے غیر مسلم حاضرین میں دس سام سنگ ٹیب بھی تقسیم کیے گئے۔ غیر مسلم حاضرین نے اس تقریب کو اسلام فہمی کے حوالے سے بہت یادگار اور خوشگوار قرار دیا۔