عائشہ احد کیس؛ حمزہ شہباز آپ مجھے اپنا بڑا سمجھیں! چیف جسٹس

آپ دونوں چاہیں تو ثالث کا کردار ادا کر سکتا ہوں،چیف جسٹس کے عائشہ احد کیس میں ریمارکس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 11 جون 2018 13:18

عائشہ احد کیس؛ حمزہ شہباز آپ مجھے اپنا بڑا سمجھیں! چیف جسٹس
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11جون 2018ء) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں عائشہ احد کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت عائشہ احد اور حمزہ شہباز شریف پیش ہوئے۔دوران سماعت عائشہ احد کا کہنا تھا کہ میری حمزہ سے 2010میں شادی ہوئی تھی۔غلام حسین اور سرور ہمارے نکاح کے گواہ ہیں۔ شادی کے بعد سے حمزہ شہباز مجھے مسلسل ذلیل کر رہا ہے۔جب کہ حمزہ شہباز شریف نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ میری عائشہ احد سے شادی نہیں ہوئی،چیف جسٹس نے حمزہ شہبازسے مکاملہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ مجھے اپنا بڑا سمجھیں،میں آپ دونوں کو بیٹا اور بیٹی مانتا ہوں۔

آپ چاہیں تو میں یہ مسئلہ حل کروا سکتا ہوں۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میں آپ دونوں میں ثالث کا کردار اداکر سکتا ہوں۔حمزہ آپ کہتےہیں کہ شادی نہیں ہوئی تو میں جے آئی ٹی تشکیل دےدیتاہوں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ میں دونوں فریقین کا موقف سننا چاہتا ہوں۔دورا ن سماعت حمزہ شہباز شریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ عاشہ احد اور حمزہ شہباز کی شادی کا کوئی بھی ثبوت موجود نہیں ہے۔

دوران سماعت حمزہ شہباز کے وکیل زاہد حسن بخاری کی دلائل دینے کی کوشش کی۔چیف جسٹس نے حمزہ شہباز کے وکیل کو دلائل دینے سے روک دیا۔تو حمزہ شہباز کے وکیل کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس صاحب میں آپ کا بہت احترام کرتا ہوں تو چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ادب نہیں کریں گے تو ہمیں کروانا آتا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان نے عائشہ احد کیس میں حمزہ شہباز اور عائشہ احد کو عدالت میں طلب کیا تھا،عائشہ احد کا دعوی ہے کہ حمزہ شہباز نے ان سے شادی کی تھی اور شادی کرنے کے بعد تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا۔

یاد رہے کہ عائشہ احد کا دعوی ہے کہ حمزہ شہباز شریف نے ان کو ہراساں کیا تھا۔اور ان پر تشدد بھی کیا تھا۔ 2جون کو حمزہ شہباز کی مبینہ اہلیہ انصاف کے لیے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری پہنچ گئیں تھیں۔ سپریم کورٹ نے فوری نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ حمزہ شہباز دوپہر ایک بجے عدالت پہنچ جائیں۔تاہم وہ عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ چیف جسٹس نے حمزہ شہباز کو طلب کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو ہدایت کی تھی کہ وہ شہباز شریف کو فون کر کے حمزہ شہباز کی پیشی کو یقینی بنائیں،کسی کی جان خطرہ میں نہیں دیکھ سکتے۔