ریونیوہدف پورا نہ ہوسکا,

ایف بی آر نے 200 ارب کر ریفنڈزروک لیے ریونیو اہداف میں مصنوعی گروتھ ظاہر کرنے کیلئے بزنس کمیونٹی کی رقوم کا استعمال، صنعتی وتجارتی شعبہ میں مالی بحران سے بے روزگاری بڑھنے کا خدشہ

پیر 11 جون 2018 16:36

ریونیوہدف پورا نہ ہوسکا,
ْکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2018ء) فیڈرل بورڈآف ریونیو (ایف بی آر)نے ریونیو وصولیوں کے مقررہ اہداف میں مصنوعی گروتھ ظاہر کرنے کیلئے بزنس کمیونٹی کے 200 ارب روپے سے زائد کے ریفنڈ زکلیم روک لیے ہیں، رواں مالی سال کے دوران4300 ارب سے زائد کی مجموعی وصولیوں کے بعد محاصل کا نظر ثانی شدہ ہدف تقریبا 3900 ارب روپے رہ گیا تھا تاہم30 جون کو ختم ہونیوالے مالی سال کی کلوزنگ میں 18دن رہ جانے کے باوجود ایف بی آر مطلوبہ ہدف حاصل نہیں کر سکا، جس کے باعث فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سیلز ٹیکس ریفنڈ زروک لیے ہیں، جس کے باعث کاروباری افراد کو سرمائے کی قلت کا سامنا ہے ،مسلم لیگ ن کی حکومت کے آخری چند روز میں ریفنڈ زکی ادائیگیاں تو ہوئیں تاہم وہ کیے گئے وعدوں کے مطابق نہیں تھیں،اس حوالے سے کاروباری برادری کا کہنا ہے کہ ریفنڈ کلیمز فورا ادا کیے جائیں بصورت دیگر صنعتی و تجارتی شعبے کا مالی بحران حکومتی محاصل میں کمی، بے روزگاری اور صنعتی حجم میں کمی کی صورت میں برآمد ہوگا، سرمائے کی قلت کی وجہ سے کاروباری برادری کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ، ریفنڈز میں تاخیر اور سرمائے کی قلت نے بے شمار صنعتوں کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا ہے ، سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریفنڈ میں تاخیر سے برآمد کنندگان اور مینوفیکچررز بری طرح متاثر ہورہے ہیں اور اربوں روپے کے ریفنڈز نہ ملنے کی وجہ سے انہیں سرمائے میں کمی کا سامنا ہے جس کا نتیجہ صنعتی یونٹس کی بندش اور ورکرز کی بے روزگاری کی صورت میں برآمد ہوسکتا ہے