جوہری ہتھیارروں سے پاک دنیا کا تصور شرمندہ تعبیر ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا، سپری
امریکا، روس، برطانیہ، فرانس، چین، بھارت، پاکستان، اسرائیل اور شمالی کوریا کے پاس ابھی بھی 14,465 جوہری ہتھیار ہیں کچھ ہتھیار تو چالیس پچاس سال پرانے ہیں۔ نئے جوہری ہتھیار تیار کیے جا رہے ہیں، جو نئی تکنیک اور مختلف مہارت رکھتے ہیں کوئی بھی ملک مستقبل قریب میں جوہری ہتھیاروں سے مکمل طور پر دستبرداری کے حوالے سے کام کرنے پر رضامند دکھائی نہیں دیتا
منگل 19 جون 2018 11:10
(جاری ہے)
عالمی سطح پر اگر دیکھا جائے تو اقلیت میں ہونے کے باوجود یہ ممالک ان مہلک ہتھیاروں سے مکمل طور پر دستبردار ہونے پر رضامند دکھائی نہیں دیتے۔
بھاری اسلحہ خریدنے والے ممالک کی فہرست میں ویت نام دسویں نمبر پر رہا۔ سپری کے مطابق اسلحے کی عالمی تجارت میں سے تین فیصد حصہ ویت نام کا رہا۔سپری کی رپورٹ کے مطابق جوہری طاقتیں اپنے ہتھیاروں کو مستقل جدید سے جدید تر بنانے میں لگی ہوئی ہیں۔ سپری کے محقق شانون کائل کے بقول اس کا مطلب یہ ہے کہ پرانے کی جگہ نئے ہتھیار لے لیں گے۔ کچھ ہتھیار تو چالیس پچاس سال پرانے ہیں۔ نئے جوہری ہتھیار تیار کیے جا رہے ہیں، جو نئی تکنیک اور مختلف مہارت رکھتے ہیں ۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2017ء کے مقابلے میں رواں برس جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں 470 کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کمی کا تعلق 2010ء میں روس اور امریکا کے مابین تخفیف اسلحے کے ’نیو سٹارٹ‘ نامی معاہدے سے ہے۔ دنیا کے 92 فیصد جوہری ہتھیار انہی دو ممالک کے پاس ہیں۔ سپری کے مطابق امریکا کی6,450 جبکہ روس کے پاس 6,850 وار ہیڈز ہیں۔شانون کائل کہتے ہیں، کچھ کمی کے باوجود جوہری ہتھیاروں کی موجودگی غیر معمولی خدشات کا باعث ہے۔ جوہری ہتھیار کے حامل تمام ممالک نے یا تو جوہری ہتھیاروں میں کمی کرنا شروع کر دی ہے یا پھرانہیں جدید بنانے کے اپنے طویل المدتی منصوبوں کا اعلان کر چکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے کوئی بھی ملک مستقبل قریب میں جوہری ہتھیاروں سے مکمل طور پر دستبرداری کے حوالے سے کام کرنے پر رضامند دکھائی نہیں دیتا۔سپری کی یہ رپورٹ آزاد ذرائع سے حاصل کی گئی معلومات پر مشتمل ہے جبکہ اس سلسلے میں امریکی اور برطانوی حکومت نے بھی معلومات فراہم کی ہیں۔ یہ دونوں حکومتیں جوہری اثاثوں کے حوالے سے نسبتاً شفاف موقف رکھتی ہیں۔کائل کے بقول اس سلسلے میں سب سے پیچیدہ ملک شمالی کوریا ہے،بنیادی طور پر یہاں پر بالکل بھی شفافیت نہیں ہے۔ ہمیں اس ملک کے بارے میں تمام اطلاعات باہر سے کی جانے والی نگرانی سے ملتی ہیں۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
غزہ جنگ بندی معاہدہ، حماس کی تجاویزپرامریکا کا ردعمل سامنے آ گیا
-
جدہ بندرگاہ پرکوکین سمگل کرنے کی کوشش ناکام، 2 افراد گرفتار
-
اسرائیل کی غزہ میں جاری جنگ کے دوران شہید فلسطینیوں کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی
-
اسرائیلی مخالف طلبہ کا احتجاج بیلجیم اورنیدرلینڈزتک پہنچ گیا
-
ایکواڈور کی بحریہ کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ، 2 پائلٹ ہلاک
-
امریکا کا رفح میں اسرائیلی فوج کے زمینی حملے کی حمایت سے انکار
-
ڈونلڈ ٹرمپ پھر توہینِ عدالت کے مرتکب قرار
-
مئیر لندن نے فلسطین میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کردیا
-
فلسطین کو اقوام متحدہ کا مکمل رکن بنائینگے،چین،فرانس
-
چار سو خواتین سے جنسی زیادتی کرنیوالابھارتی سیاستدان جرمنی فرار
-
امریکی فوجی روس میں چوری کے الزام میں گرفتار
-
رفح میں 6 لاکھ بچوں کیلئے کہیں بھی کوئی جگہ محفوظ نہیں ،یونیسف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.