چترال میں خواتین کو ہراساں کرنے والا نوجوان اپنے انجام کو پہنچ گیا

پولیس نے ایمل خان کو پشاور سے گرفتار کرلیا،چترال سے لیڈی پولیس نے پشاور پہنچ کر ایمل خان کو گرفتارکیا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس جمعرات 21 جون 2018 23:49

چترال میں خواتین کو ہراساں کرنے والا نوجوان اپنے انجام کو پہنچ گیا
پشاور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 21 جون 2018ء) :چترال میں خواتین کو ہراساں کرنے والا نوجوان اپنے انجام کو پہنچ گیا۔ پولیس نے ایمل خان کو پشاور سے گرفتار کرلیا،چترال سے لیڈی پولیس نے پشاور پہنچ کر ایمل خان کو گرفتارکیا۔تفصیلات کے مطابق چترال پاکستان کا مشہور و معروف سیاحتی خطہ ہے ۔یہ خطہ نہ صرف اپنی قدرتی خوبصورتی کے باعث مشہور ہےبلکہ مخصوص ثقافت بھی اس خطے کے حسن کو چار چاند لگاتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ہر سال لاکھوں کی تعداد میں سیاح وادی چترال میں آتے ہیں۔باہر سے آنے والے سیاحوں کی وجہ سے کبھی کبھی مقامی افراد کو ہراسگی کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔عموما ایسے واقعات میڈیا پر نہیں آتا لیکن ایسا ہی ایک واقعہ 2سال پہلے چترال میں وقوع پذیر ہوا جس کی ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

ایک شخص نے زبردستی راستے سے گزرنے والی خواتین کی تصاویر اور فوٹیج بنانے کی کوشش کی۔

فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خواتین کے انکار کے باوجود وہ شخص اُن کی ویڈیو اور تصاویر بنانے کی کوشش کرتا رہا۔ خواتین بچنے کے لیے تیز تیز چلتی رہیں اور چادر اور دوپٹے سے منہ چھپاتی رہیں لیکن وہ شخص ویڈیو بناتا رہا۔ ویڈیو بنانے والا شخص خود کو پولیس اہل کار اور پشاور کا رہائشی ظاہر کرتا رہا۔ چترال میں خواتین سے چھیڑچھاڑ اور بدتمیزی کی ویڈیو کے حوالے سے پولیس کا مؤقف ہے کہ یہ وڈیو 2 سال پرانی ہے اورکسی خاتون نے اس واقعے کے خلاف رپورٹ درج نہیں کرائی۔

تاہم میڈیا پر خبر چلنے کے بعد چترال کی پولیس بھی متحرک ہو گئی اور انہوں نے ملزم کو اس کے کئیے کا مزہ چکھانے کے لیے ایف آئی اے اور سائبر کرائم ونگ سےبھی مدد کی درخواست کی۔تاہم اس سے پہلے کہ ملزم قانون کی گرفت میں آتا ،ملزم بھی پولیس اورمیڈیا کے خوف سےسامنےآگیا اورمعافی مانگ لی۔تاہم سوشل میڈیا پر اس ملزم کو عبرتناک سزا دینے کی اپیل جاری رہی۔تازہ ترین خبر کے مطابق ویڈیو بنانے والا نوجوان اپنے انجام کو پہنچ گیا۔پولیس نے ایمل خان کو گرفتار کر لیا ہے۔ایمل خان کو چترال سے لیڈی پولیس نے پشاور آکر گرفتار کیا۔اس کو تفتیش اور قانونی کاروائی کے لیے تھانے منتقل کردیا گیا ہے جہاں اس سے مزید پوچھ گچھ کی جائے گی۔