آبی نرگس کے پھولوں میں پائے جانے والے الکلائیڈزپیچیدہ سرطانی رسولیوں کوپھیلنے سے روکتے ہیں، ماہرین صحت

منگل 26 جون 2018 12:20

قصور۔26 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2018ء)ماہرین صحت نے کہاہے کہ آبی نرگس کے پھولوں میں پائے جانیوالے الکلائیڈزپیچیدہ سرطانی رسولیوں کوپھیلنے سے روکتے ہیں۔بیلجیئم کی یونیورسٹی لایبرڈی بروکسیلیس (یوایل بی) کے ماہرین کی جدید تحقیق سے معلوم ہواہے کہ آبی نرگس کے خوبصورت پھولوں میں ہیمانتھیمائن ‘نامی ایک الکلائیڈ پایاجاتاہے جو کینسر پھیلنے سے روکتاہے۔

(جاری ہے)

ماہرین کے مطابق کینسر کے ہر خلیے میں رائبوسوم پائی جاتے ہیں جسے نینومشینزبھی کہاجاتاہے۔ سرطانی رسولیاں خودکو بڑھانے کیلئے رائبوسوم کو ہائی جیک کرکے اپنے لئے پروٹین بنانے پر مجبور کردیتی ہیں۔تحقیق کے دوران ہیمانتھیمائن کو جب کینسر کی رسولیوں پر آزمایا گیا جس نے رائبوسوم کو پروٹین بتانے سے بازرکھا اور دوسرے مرحلے میں رسولولی کو بڑھنے سے روک دیا۔تحقیق اب اس مراحل میں ہے کہ نرگس سے اخذ کردہ یہ الکلائیڈ کہیں صحتمند خلیات کوتونقصان نہیں پہنچاتا۔