الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2018ء کیلئے میڈیا کیلئے 13 نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کردیا
میڈیا انتخابات کے دوران توازن، غیر جانبداری برقرار رکھتے ہوئے کسی سیاسی جماعت یا امیدوار کیخلاف تفریق پر مبنی رپورٹنگ سے گریز کرے،سپانسر خبروں، تجزیوں اور ایڈیٹوریل آراء سے گریز کیا جائے، ریاستی اور نجی میڈیا پر تناسب کی بنیاد پر وقت مقرر کیا جائے ،کالعدم ، جمہوری عمل اور آئینی فریم ورک کی کھلے عام مخالفت کرنیوالی جماعتوں کی کوریج سے گریز کیا جائے، ہدایت
بدھ 27 جون 2018 21:12
(جاری ہے)
میڈیا کی جانب سے عام انتخابات کے دوران توازن اور غیر جانبداری برقرار رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
کسی سیاسی جماعت یا امیدوار کے خلاف تفریق پر مبنی رپورٹنگ سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ اس میں توازن اور غیر جانبداری کے ساتھ ساتھ مؤثر ساکھ کو بھی مد نظر رکھا جانا چاہیے۔ نفرت انگیز تقاریر کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے۔ کسی قسم کی افواہوں، غلط اطلاعات سے گریز کیا جاناچاہیے۔ تمام امیدواروں، سیاسی جماعتوں اور ریاستی حکام کی جانب سے انتخابات کے دوران صحافیوں کو آزادی اظہار رائے کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ میڈیا کی جانب سے برداشت کے فروغ اورمذہب، ذات، مسلک یا دیگر کسی بھی قسم کے تشدد یانفرت پھیلانے سے گریز کیا جائے گا۔ ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ تمام حکام کی جانب سے میڈیا کے خلاف تشدد اور انہیں ہراساں کئے جانے یا ان کے املاک کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی قسم کے عمل کے روک تھام کو یقینی بنایا جائے گا۔ ضابطہ اخلاق میں کہا گیا کہ کسی بھی انتخابی کوریج یاپروگرام پر سنسر شپ نہیں ہونی چاہیے۔ تمام سیاسی جماعتوں اور ریاستی ادارے واضح بیان جاری کریں گے کہ وہ میڈیا کو محض نشریاتی/ اشاعتی پروگرام /مواد پر سزاوار نہیں ٹھہرائیں گے کیونکہ وہ کسی خاص جماعت یا طرز سیاست کے ناقد ہیں۔ متعلقہ حکام اور میڈیا کے ادارے انتخابی کوریج یا پروگرام کے براڈ کاسٹ کئے جانے کے معاملے میں مداخلت نہیں کریں گے یہاں تک کہ اس پروگرام میں تشدد یا خطرے کا عنصر نمایاں ہو۔ کسی بھی امیدوار یا جماعتی نمائندے کی جانب سے دیئے گئے غیر قانونی بیان کی قانونی ذمہ داری میڈیا پر نہیں ہونی چاہیے تاہم یہ شق کسی پروگرام کے ریکارڈ ٹیلی کاسٹ اور دوبارہ نشر کئے جانے پر لاگو نہیں ہو گی۔ اگر کسی امیدوار یاجماعت کی توہین کی جاتی ہے یا کسی اطلاع کے براڈ کاسٹ ہونے سے اسے نقصان ہوتا ہے تو اسے یہ حق حاصل ہو گا کہ وہ تصحیح یا جواب کے لئے موقع حاصل کرسکے۔ خبروں کی کوریج کے دوران شفافیت اور توازن کو تمام میڈیا مد نظررکھے۔ ریاستی اور نجی میڈیا پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اداریوں، رائے ، خبروں اور پیڈ کانٹینٹ (معاوضے پر شائع/ نشر کرایا جانے والا مواد) میں واضح فرق رکھے ۔ سپانسر خبروں، تجزیوں اور ایڈیٹوریل آراء سے گریز کیا جائے۔ امیدواروں اور ان کے حامیوں کی جانب سے پیڈ اشتہارات، مہم اور مواد کو واضح طورپر لکھا جانا چاہیے کہ وہ پیڈ مہم ہے اور اس میں ضابطہ اخلاق کو مد نظر رکھا جانا ضروری ہے۔ میڈیا کی جانب سے تمام سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے لئے امتیاز سے پاک خبروں اور ایئر ٹائم کا اہتمام ہونا چاہیے۔ جماعتوں اور امیدواروں جو اقلیتوں کی نمائندگی کررہے ہوں انہیں بھی ایئر ٹائم اور خبروں میں وقت دیاجائے۔ ریاستی اور نجی میڈیا پر تناسب کی بنیاد پر وقت مقرر کیا جائے ایسی کالعدم جماعتیں یا نئے نام سے کام کرنے والی جماعتیں جو کھلے عام پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث ہیں یا جمہوری عمل اور آئینی فریم ورک کی کھلے عام مخالفت کررہی ہیں ان کی کوریج سے گریز کیا جائے۔ براہ راست پروگراموں میں بھی تمام امیدواروں یا جماعتوںکو برابر وقت دیاجائے۔ انتخابات کے دوران میڈیا کو خصوصی معلوماتی پروگرامات کرنے چاہئیں۔ انتخابات میں بطور امیدوار کھڑے ہونے والے اینکرز اور نمائندوں کو انتخابی دورانیئے میں پروگرام سے گریز کرنا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ ووٹرز ایجوکیشن کے لئے بھی خصوصی پروگرامات کئے جائیں۔ اگر کوئی نشریاتی ادارہ یا اخبار رائے عامہ سے متعلقہ کسی سروے یامتوقع نتائج جاری کرتا ہے تو اسے مناسب تناظر میں منصفانہ طورپر نتائج رپورٹ کرنے کی کوشش کرنی چاہئے اور اس میں ایسے پولز (سروی)کی حدود وقیود کی بھی وضاحت کرنی چاہئے۔ انتخابی ضابطہ اخلاق کے مطابق کسی بھی نتیجہ کے اعلان کے حوالہ سے واضح کریں گے کہ یہ نتیجہ غیر حتمی ہے اور جب تک الیکشن کمیشن حتمی اعلان نہیں کرتا یہ نامکمل اور جزوی نتائج شمار ہوں گے۔ اس کے علاوہ ریگولیٹری اور شکایات کے حوالہ سے بھی لائحہ عمل تشکیل دیا گیا ہے جس کے مطابق الیکشن کمیشن مختلف میڈیا تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ مل کر تیار کئے گئے میڈیا کیلئے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کیلئے مناسب لائحہ عمل وضع کرے گا۔ یہ شکایات کمیٹی ایڈیشنل ڈی جی پی آر کی سربراہی میں ہو گی اور اس میں پاکستان براڈ کاسٹ ایسوسی ایشن، اے پی این ایس، پی سی پی، سی پی این ای، پی ٹی وی، پی بی سی، این پی سی، پی ایف یو جے، سیفما اور ایس اے ڈبلیو این کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
کورکمانڈر ہاؤس تک کتنے ناکے لگے ہوتے ہیں، 9 مئی کو پولیس کہاں تھی؟
-
خیبرپختونخواہ کسانوں سے 3900 روپے کی قیمت پر گندم خریداری مہم شروع کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا
-
قوم اور پاکستان نو مئی کے مجرموں کو بھولے ہیں نہ بھولیں گے
-
جتنی بھی سیاسی جماعتیں ہیں، وہ فارم 47 کے چھتری تلے سرکاری سسٹم میں آ گئی ہیں
-
پاکستان اور عالمی بنک اصلاحات اور ترقی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے پارٹنرشپ فریم ورک پر کام کرنے پر متفق
-
وزیر اعظم شہباز شریف سے ازبکستان کے وزیر خارجہ کی ملاقات،تجارت، معیشت، سیکورٹی، دفاع، سماجی روابط اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
-
تکنیکی و فنی تعلیم کو یکساں کرنے اور بیرون ملک پاکستانی افرادی قوت کیلئے پاکستان سکل کمپنی اور سکل ڈویلپمنٹ فنڈ کے قیام کافیصلہ
-
33 سی ایم اسپیشل پراجیکٹس کی ٹائم لائن کے اندرتکمیل کے لیے ہدایات جاری
-
وزیراعلیٰ مریم نواز سے ترکمانستان کے سفیر عطاجان نورلیو یچ مولاموف کی ملاقات،تجارتی تعلقات بڑھانے پر اتفاق
-
وزیراعلیٰ مریم نواز سے جمہوریہ قازقستان کے سفیر کی ملاقات، شہدا کے بچوں کیلئے قازقستان میں سٹڈی کیلئے سکالرشپ کا اعلان
-
وزیراعظم محمد شہبازشریف سے عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا کی ملاقات
-
ماہ ذی القعدہ کے چاند کی رویت کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.