ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکسوں کے نفاذ کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو تاجربرداری فیصلے کے خلاف مزاحمت کرے گی ،عبدالرحیم

بدھ 27 جون 2018 22:19

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جون2018ء) سوات ٹریڈرزفیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے ملاکنڈ ڈویژن کی خصوصی حیثیت(پاٹا) ختم کرنے کے فیصلے اور ٹیکسوں کے نفاذ کی شدید مخالفت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکسوں کے نفاذ کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو ملاکنڈ ڈویژن کی تاجربرداری اس ظالمانہ فیصلے کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن کر مزاحمت کریں گے ،میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالرحیم نے کہاکہ سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن میں دہشت گردی اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد حکومت کی جانب ترقی کے عمل کے برعکس ٹیکس کے نفاذ کا اقدام سراسر ظلم اور ناانصافی ہے ،ایسے حالات میں جب بے روزگاری عروج پر ہے عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں جبکہ حکومت نے مزید مراعات دینے کے بجائے دی گئیں سہولتیں بھی واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے انہوں نے کہاکہ اس مجرمانہ غفلت میں سوات کے ممبران اسمبلی اور سیاسی جماعتیں بھی برابر کی شریک ہیں انہوں نے ڈویژن بھر کی تاجر ،وکلاتنظیموں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت کے اس ظالمانہ عمل کے خلاف یکجاں ہوکر تاجربرداری کا ساتھ دیں انہوں نے کہاکہ حکومت نے اپنا فیصلہ واپس نہ لیا تو ہم ڈویژنل سطح پر احتجاجی تحریک شروع کریں گے ۔