نجی سکولوں کی فیسوں سے متعلق کیس ‘ سپریم کورٹ نے نجی سکولوں کو چھٹیوں کے دوران فیس وصولی سے روک دیا

جمعرات 28 جون 2018 23:51

اسلام آباد۔28 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جون2018ء) سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کی فیسوں سے متعلق کیس میں نجی سکولوں کو چھٹیوں کے دوران فیس وصولی سے روکتے ہوئے واضح کیا ہے کہ رواں سال گرمیوں کی فیس ادا نہ کرنے والے والدین اور بچوں نے شکراداکیا ہوگا کہ اس بار انہیں چھٹیوں کی فیس سے نجات ملی ہے ، شاید والدین نے یہ فیس بچوں کی تفریح پر لگائی ہوگی۔

جمعرات کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پرچیف جسٹس میاں ثاقب نثارکا کہنا تھا کہ عدالت اس بات پرسوچ رہی ہے کہ حکومت کو کہا جائے کہ مہنگے نجی اسکولوں کو نیشنلائز کردیا جائے یہ 184/3کا معاملہ ہے ، جتنی فیس نجی اسکول والے وصول کرتے ہیں غریب کا بچہ وہاں نہیں پڑھ سکتا، یہ حکومتوں کی نااہلی ہے جنہوں نے تعلیم کو ترجیح نہیں دی حالانکہ اچھی تعلیم ترقی کی بنیاد ہے ، سماعت کے دوران نجی سکولوں کے وکیل سلمان اکرم راجا نے پیش ہوکرموقف اپنایاکہ جن نجی سکولوں کی میں نمائندگی کررہا ہوں وہ طلباء سے 1500سے 3000روپے تک ماہانہ فیس وصول کررہے ہیں، اگریہی سکول مالکان دو ماہ کی فیس نہ لیں تو ہمیں اپنے اسکولوں کو بند کرنا پڑ جائے، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ عدالت والدین کو سنے بغیر آپ کو ریلیف نہیں دے سکتی،اس مرتبہ زندگی میں گرمیوں کی فیس ادا نہ کرنے والے والدین اور بچوں کو خوشی ہوئی ہوگی ہم اس معاملے پر پبلک نوٹس جاری کریں گے، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے مختلف نجی سکولوں کے وکیل شاہد حامدکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا وہ جانتے ہیںکہ گریڈ 18کے افسر کی تنخواہ کتنی ہوگی‘ شاہد حامد نے کہا کہ انہیں درست پتہ نہیں لیکن شاید4،5لاکھ روپے تک ہوگی، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ خدا کا خوف کریں، ان کی تنخواہ ایک لاکھ 18ہزار روپے ہوتی ہے، اگرآپ کے سکول میں تین بچے ایک افسر پڑھائے گا تو 90ہزار فیس کی مد میں دے گا توپھر وہ مزید کام کیسے چلائے گا ، چیف جسٹس نے کہا کہ اس وقت حال یہ ہے کہ نجی اسکولوں میں سرکاری اسکولوں سے زیادہ بچے پڑھ رہے ہیں، اب یا تو ہم خود نجی سکولوں کی فیسوں کا تعین کردیں، آرٹیکل 25اے کے مطابق یہ ریاست کی ذمہ داری ہے، 16 سال تک ہربچے کو مفت تعلیم دینا ریاست کی ذمہ داری ہے،یا ریاست کوچاہیے تھا کہ پیسے دے کر عام آدمی کے بچوں کو پڑھاتی،دانش سکول پنجاب میں بن گئے تھے وہ بھی نہیںچلے، اگر میں اچھے اسکولوں میں نہ پڑھا ہوتا تو آج کلرک ہوتا،تعلیم قوم کی ترقی کی بنیاد ہے۔

(جاری ہے)

بعدازاں عدالت نے بچوں کے والدین کیلئے پبلک نوٹس جاری کرنے کا حکم جاری کردیا اور نجی سکولوں کو گرمیوں کی فیس وصول کرنے سے روکتے ہوئے مزید سماعت 12جولائی تک ملتوی کردی ۔