متحدہ عرب امارات:اب ٹیکسی صرف بارہ منٹ میں آپ کی دہلیز پر

دُبئی کی روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا دعویٰ سامنے آ گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 3 جولائی 2018 16:53

متحدہ عرب امارات:اب ٹیکسی صرف بارہ منٹ میں آپ کی دہلیز پر
دُبئی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 جُولائی 2018) دُبئی کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے دعوے کے مطابق ٹیکسی بُک کروانے کی صورت میں لوگوں کو صرف 12 منٹ کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔جبکہ ٹیکسی منگوانے کے لیے فون کال ملانے پراتھارٹی کا نمائندہ پانچ سیکنڈ کے اندرکال اٹینڈ کر لیتا ہے۔ اتھارٹی کے اعلیٰ عہدے دار محمد نبہان نے بتایا کہ رواں سال صارف کو ٹیکسی کا انتظار کرنے کا اوسط ٹائم 11.43 منٹ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ کالز پر نمائندے کی جانب سے رسپانس دینے کا ٹائم بھی کم ہو کر صرف پانچ سیکنڈ پر آ گیا ہے۔

رواں سال کے دوران ٹیکسی کی بُکنگ کے لیے بیاسی لاکھ چورانوے ہزار سات سو چودہ کالز موصول ہوئیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ رواں سال کے پہلے چھے ماہ کے دوران ٹیکسی بُکنگ کی غرض سے کال سنٹر کو 37,96,392 کالز موصول ہوئیں۔

(جاری ہے)

جن میں سے تقریباً بہتّر فیصد کالز انٹر ایکٹو وائس رسپانس سسٹم کے ذریعے موصول ہوئیں‘ جن کی تعداد 25,40,415 بنتی ہے۔ جبکہ 10,2,985 کالز سمارٹس ایپس کے ذریعے کی گئیں۔

نبہان نے بتایا کہ روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی سٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنالوجی کے استعمال سے اپنے تمام صارفین کو بہترین سہولت فراہم کر رہی ہے اسی وجہ سے آج یہ ٹیکسی سروس امارات میں مقبولیت کے آسمان کو چھو رہی ہے اور اپنی سروس کو مزید بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ اتھارٹی کا مشن ہے کہ وہ اپنی ٹیکسی سروس کے معیار کو ترقی یافتہ ممالک کی سروسز کے برابر لا کھڑا کرے۔

صارفین کے سفر کو آرام دہ اور پُرآسائش بنانا ہی ہماری سب سے بڑی ترجیح ہے۔ اسی وجہ سے ایسے ڈرائیورز کا انتخاب کیا جاتا ہے جو خوش اخلاق اور عمدہ کردار و اطوار کے مالک ہوں۔ کیونکہ خواتین بھی لاکھوں کی گنتی میں ان ٹیکسیوں میں سفر کرتی ہیں۔ انہیں کسی موقع پر کسی پریشانی اور عدم تحفظ کا احساس نہ ہو‘ یہی ہمارا مطمع نظر ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ دُبئی میں ٹیکسی کے استعمال میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے‘ جس کی بڑی وجہ مقامی آبادی کا بڑی تعداد میں شہری علاقوں میں رہائش اختیار کرنا‘ کاروبار یا ملازمت کا سلسلہ شروع کرنا ہے جبکہ لاکھوں کی تعداد میں مقیم غیر مُلکی افراد بھی ٹیکسی کے سفر کو آرام دہ خیال کرتے ہیں۔