ریونیو میں اضافہ اور معیشت میں استحکام کے لئے کاروباری لاگت کم کی جائے،میاں زاہد حسین

بدھ 4 جولائی 2018 18:06

ریونیو میں اضافہ اور معیشت میں استحکام کے لئے کاروباری لاگت کم کی جائے،میاں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2018ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہیکہ پیٹرولیم مصنوعات میں ہوشربا اضافہ سے عمومی مہنگائی کے ساتھ ساتھ کاروبارکرنے کی لاگت میںزبردست اضافہ ہوگا جس سے تمام صنعتیں یکساں متاثر ہونگی اورصنعتی مصنوعات مہنگی ہوجائینگی ۔

20جون کو بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا اب صرف 10دن کے بعدیکم جولائی سے دوبارہ قیمتیں بڑھائی گئیںہیں۔ ہائی اوکٹین کی قیمت 27روپے بڑھا کر 114.70روپے ، پریمیم کی قیمت 7.54روپے بڑھاکر 99.5 روپے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل 14روپے بڑھا کر 119.31روپے ، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 5.92روپے بڑھا کر 80.91روپے جبکہ کیروسین کو 3.36 روپے بڑھا کر 87.70 روپے کی گئی۔

(جاری ہے)

20جون اور یکم جولائی کو مجموعی طور پر پیٹرول کی قیمت میں 11.80روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 20.55روپے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں12.05روپے اور کیروسین آئل کی قیمت میں 7.83روپے اضافہ ہوچکاہے۔ ملکی معیشت کی دگرگوں حالت کے پیش نظر تیل کی قیمتوںمیں حالیہ اضافہ کا فیصلہ نا قابل برداشت ہے جس سے معاشی سرگرمیاں محدود ہوں گی اور معاشی ترقی کا عمل شدید متاثر ہوگا۔

میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ تیل کی قیمتوں میں اضافہ پیٹرولیم سے بننے والی مصنوعات پربراہ راست اثر انداز ہوگا، اور ان مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ناگریز ہوجائیگا، جبکہ دیگر صنعتوں کی ٹرانسپورٹیشن، مینوفیکچرنگ اور پراسیسنگ کی لاگت بڑھنے سے تقریباًتمام مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہوگااور ہر طبقہ زندگی متاثر ہوگا۔

تیل کی قیمتوں میں اضافہ کا عوام پر براہ راست بوجھ پڑے گا۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان کی ابھرتی ہوئی معیشت پر تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا اثر تباہ کن ثابت ہوگا اور اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میںبھی اضافہ ناگزیر ہوگا۔پاکستان میں تیل کی قیمتیں بڑھنے سے سرمایہ کاری کی شرح کم ہوگی جس سے ملک کی صنعتی اور معاشی ترقی کی رفتار سست ہوجائے گی ۔

پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کے ذریعے حکومتی آمدنی بڑھانے کے بجائے ریونیو میں اضافہ اور معیشت میں استحکام کے لئے درست اور عوام دوست پالیسیاں بنائی جائیں۔ حکومتی اخراجات میں کمی اور غیر ضروری اخراجات سے بچنے سے کے لئے اقدامات کئے جائیں ۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے اثر کو ختم یا کم کرنے کے لئے برآمداتی صنعتوں کوبجلی اورگیس پر سبسڈی دی جائے تاکہ ایکسپورٹ میں اضافہ ہوسکے اور مستحکم بنیادوں پر ملک کی صنعتی اور معاشی بہتری کے ساتھ ساتھ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے امکانات پیدا ہوسکیں۔

میاں زاہد حسین نے کہاکہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ سے مہنگائی میں ہونے والے اضافہ سے لوگوں کی قوت خرید میں نہایت کمی آئی ہے اور SMEسیکٹرکی پیداواری صلاحیت متاثر ہونے کا اندیشہ ہے، جس سے تمام کاروباری طبقہ متاثر ہوگا۔