Live Updates

ن لیگیوں کاایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے میں تاخیر پرتشویش کا اظہار

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے میڈیا سمیت تمام عملے کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا،جج محمد بشیرفریقین کے وکلاء سے فیصلے پربحث کررہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 6 جولائی 2018 15:59

ن لیگیوں کاایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے میں تاخیر پرتشویش کا اظہار
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔06 جولائی 2018ء) : احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے پرن لیگی کارکنان نے تشویش کا اظہار کرنا شروع کردیا،احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے میڈیا سمیت تمام عملے کوبھی کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا ہے،جبکہ جج محمد بشیرفریقین کے وکلاء کوروسڑم پربلا کربحث بھی کررہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے میں باربار تاخیر سے سوالات اٹھنا شروع ہوگئے ہیں۔

فیصلے کو مسلسل پانچ بار ملتوی کیا گیا۔ فیصلے کو 11بجے سنایا جانا تھا لیکن فیصلے کیلئے ساڑھے بارہ بجے کا وقت دیا گیا، پھراڑھائی بجے ، تین بجے اور پھر ساڑھے تین بجے کا وقت دیا گیا۔احتساب عدالے کے جج محمد بشیر نے کہا کہ فیصلے کی کاپیاں کروانے کیلئے فیصلہ نہیں سنایا جاسکا۔

(جاری ہے)

اسی لیے مزید تاخیر ہوسکتی ہے۔ کاپیاں کروانے سے صفحات کی ترتیب بھی خراب ہوجاتی ہے۔

جس کے باعث ان کو بھی دیکھنا پڑتا ہے۔میڈیا اطلاعات ہیں کہ جج محمد بشیر نے کمرہ عدالت کو اندر سے لاک کروا دیا ہے۔جبکہ میڈیا سمیت تمام عملے کو بھی کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا ہے۔ عدالتی عملہ کا کہنا ہے کہ جج محمد بشیرفریقین کے وکلاء سے فیصلے پرمشاورت یابحث کررہے ہیں۔ تاہم جب فیصلہ سنایا جائے گا تومیڈیا کوکمرہ عدالت میں بلا لیا جائے گا۔

واضح رہے واضح رہے آج احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف اورمریم نواز اور کیپٹن رصفدر کیخلاف آج تین بجے فیصلہ سنایا جائے گا۔عدالت نے 3جولائی کوایون فیلڈریفرنس کا فیصلہ محفوظ کیا۔مسلم لیگ ن کے قائدنوازشریف اور بچوں کے خلاف8ستمبر کو احتساب عدالت میں ریفرنسزدائر کیے گئے۔ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز، حسن اور حسین نواز سمیت کیپٹن رصفدر کو نامزد کیا گیا۔

14ستمبر2017ء کوعدالت میں کیس کی پہلی سماعت ہوئی ،ساڑھے نو مہینے کیس کوسنا گیا۔26ستمبر 2017ء کو نوازشریف اور 9اکتوبر کومریم نواز پہلی بار احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔3نومبر کونوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر عدالت میں اکٹھے پیش ہوئے۔کیس میں 18گواہان نے اپنے بیانات قلمبند کروائے۔گواہان میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء بھی شامل تھے۔

تاہم واجد ضیاء نے نوازشریف کوایون فیلڈ ریفرنس میں براہ راست ملوث ہونے کا بیان نہیں دیا۔اسی طرح عدم حاضری پرعدالت نے حسن اور حسین نواز کواشتہاری ملزم قرار دیا۔گیارہ جولائی کونوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کیس سے الگ ہوئے پھر 19جولائی کوکیس کے ساتھ لگ گئے۔سابق وزیراعظم نواز شریف اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے علاج اور ان کی عیادت کیلئے لندن میں موجود ہیں۔

مریم نواز بھی ان کے ہمراہ لندن میں ہی ہیں۔ نوازشریف کی جانب سے فیصلہ کچھ روز کیلئے مئوخر کرنے کی درخواست کی گئی جس کواحتساب عدالت نے مستردکردیا تاہم آج بھی نوازشریف کی جانب سے فیصلہ 7روز کیلئے مئوخر کرنے کی درخواست ک کی گئی ہے۔درخواست کے ساتھ بیگم کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت کوبھجوائی گئی ہے۔تاہم عدالت نے درخواست کومسترد کردیا ہے۔جس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ عدالت میں خود آکر فیصلہ سننا چاہتے ہیں۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات