سپریم کورٹ نے سابق ملازمین کو 8 ہزار روپے پنشن نہ دینے والے بینکوں سے جواب طلب کرلیا

جمعرات 12 جولائی 2018 23:02

سپریم کورٹ نے سابق ملازمین کو 8 ہزار روپے پنشن نہ دینے والے بینکوں سے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جولائی2018ء) سپریم کورٹ نے سابق ملازمین کو 8 ہزار روپے پنشن نہ دینے والے بینکوں سے جواب طلب کرلیا ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل دو رکنی بینچ نے نجی بینکوں کی طرف سے سابق ملازمین کو کم پنشن دینے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کاآغاز کیا تو درخواست گزاروںکے وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت نے بینکوں کو پنشنرز کو 8 ہزار روپے پنشن دینے کا حکم دیالیکن نجی بینک عدالتی احکامات پر عمل نہیں کر رہے۔

(جاری ہے)

نجی بینک کے وکیل کا کہنا تھا کہ نجی بینکس تمام پنشنرز کو پنشن دے رہے ہیں، کسی کو پنشن حاصل کرنے میں مشکل درپیش ہے تو رابطہ کرے،اس دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم میں وضاحت کی ضرورت ہے، اوربینک نے عدالتی حکم میں وضاحت کے لیے متفرق درخواست دائر کی ہے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو نجی بینک کو نوٹس کر دیتے ہیں،عدالت نے نجی بینک کو توہین عدالت کی درخواست پر جواب جمع کرا دیں، درخواست گزاروںکے وکیل کا کہنا تھا کہ الائیڈ اور حبیب بینک میرے موکلان کو 8 ہزار پنشن نہیں دے رہے، ہمیں بارہ سو روپے پنشن مل رہی ہے، چیف جسٹس نے کہاکہ 12سو روپے پنشن مل رہی ہے تو یہ بدقسمتی ہے عدالت نے پنشن آٹھ ہزار کردی تھی، عدالت کے آٹھ ہزار مقرر کی گئی پنشن کے حکم پر من و عن عمل ہونا چاہیے، عدالت نے پنشن کی رقم کے معاملے پر نجی بینکوں سے جواب طلب کرتے ہوئے آبزرویشن دی کہ 12سو روپے پنشن بظاہر عدالتی حکم عدولی ہے۔

ن