ابوظہبی:342 کم عمر افراد کو لائسنس نہ ہونے پر گرفتار کر لیا گیا

کم سن ڈرائیوروں کے والدین کو بھی قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 16 جولائی 2018 13:47

ابوظہبی:342 کم عمر افراد کو لائسنس نہ ہونے پر گرفتار کر لیا گیا
ابو ظہبی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 جُولائی 2018) گزشتہ چھے ماہ کے دوران 342 افراد کو ڈرائیونگ کی مطلوبہ عمر سے کم عمر کا ہونے کے باوجودگاڑی ڈرائیور کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں سے 86 کم سن افراد ایسے تھے جو بار بار وارننگ کے باوجود ڈرائیونگ سے باز نہ آئے اور تیز رفتاری کے مرتکب پائے گئے جبکہ 17 حادثے کا باعث بنے۔ ان 86 افراد کو فیملی پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا۔

اس حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ 18 سال سے کم عمر افراد قانونی رعایت کا غلط فائدہ اُٹھاتے ہوئے ڈرائیونگ سے باز نہیں آتے ۔ تاہم اب ایسے کم سن ڈرائیوروں کے والدین کو اس غیر قانونی کام پر ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ عہدے دار بریگیڈیئر خلیفہ محمد الخیلی کے مطابق بہت سے والدین اپنے کم سن بچوں کو ڈرائیونگ سے باز نہیں رکھتے جو کہ بہت ہی خطرناک بات ہے۔

(جاری ہے)

جس کے باعث یہ کم سن افراد حادثوں کا شکار ہو کر زخمی ہو سکتے ہیں حتیٰ کہ موت کے منہ میں بھی جا سکتے ہیں۔پولیس کی جانب سے خطرناک ڈرائیونگ میں ملوث ان بچوں کے والدین کو فون کال کر کے اُن کے بچوں کی خطرناک حرکات کی اطلاع دی گئی اور اُنہیں نصیحت کی گئی کہ وہ اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔ سب سے زیادہ تشویش کا باعث بار بار تیز ڈرائیونگ کرنے والے کم سن افراد ہیں۔

ان میں ایسے 86 افراد بھی شامل ہیں جنہوں نے اس سے پہلے پکڑے جانے پر پولیس کو تحریری ضمانت دی تھی کہ وہ آئندہ ڈرائیونگ نہیں کریں گے‘ مگر اس کے باوجود وہ اپنی حرکتوں سے باز نہ آئے۔ مگر اب کی بار انکے خلاف سخت ایکشن لیا گیا ہے۔ والدین کو گرمیوں کی چھُٹیوں کے دوران خاص طور پر اپنے بچوں کا دھیان رکھنا چاہیے۔ کیونکہ کئی بچے اپنے فارغ اوقات کے دوران یاروں دوستوں کے ساتھ مِل کر گاڑیوں کے اسٹنٹ کرتے پھرتے ہیں‘ جو اُن کی جان کے لیے انتہائی خطرے کا باعث ہے۔ اب کی بار عمر کا لحاظ رکھے بغیر تیز رفتاری اور دُوسرے خطرناک کرتب دکھانے والوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ جبکہ قانون کی خلاف ورزی پر کم سن ڈرائیوروں کے والدین کو بھی قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

متعلقہ عنوان :