چاند ستارے والے سبز جھنڈا غیر اسلامی ہے، پاکستان کی سیاسی جماعت کے جھنڈے سے مماثلت ہے، سید وسیم رضوی

سپریم کورٹ نے مذہبی مقامات اور متعدد عمارتوں پر چاند ستاروں والے سبز رنگ کے جھنڈے لہرانے پر وضاحت طلب کرلی

پیر 16 جولائی 2018 22:31

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جولائی2018ء) ببھارت کی شیعہ وفاق بورڈ کے چیئرمین سید وسیم رضوی کی جانب سے سپریم کورٹ آف انڈیا میں پٹیشن دائر کی گئی ہے کہ چاند ستارے والے سبز جھنڈا غیر اسلامی ہے اور (پاکستان)کی ایک سیاسی جماعت کے جھنڈے سے مماثلت رکھتا ہے، سپریم کورٹ آف انڈیا نے حکومت سے ملک بھر کے مذہبی مقامات اور متعدد عمارتوں پر چاند ستاروں والے سبز رنگ کے جھنڈے لہرانے پر وضاحت طلب کرلی۔

بھارتی ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ آف انڈیا نے حکومت سے ملک بھر کے مذہبی مقامات اور متعدد عمارتوں پر چاند ستاروں والے سبز رنگ کے جھنڈے لہرانے پر وضاحت طلب کرلی۔دی ہندو میں شائع رپورٹ کے مطابق بھارت کی شیعہ وفاق بورڈ کے چیئرمین سید وسیم رضوی کی جانب سے سپریم کورٹ آف انڈیا میں پٹیشن دائر کی گئی ہے کہ چاند ستارے والے سبز جھنڈا غیر اسلامی ہے اور (پاکستان)کی ایک سیاسی جماعت کے جھنڈے سے مماثلت رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ بمبئی اور دیگر مقامات پر متعدد چاند ستارے والے سبز جھنڈے نظر آرہے ہیں جو ہندو اور مسلمانوں کے درمیان کشدیدگی کا باعث ہیں۔پٹیشن میں الزام عائد کیا گیا کہ مذکورہ جھنڈا پاکستان مسلم لیگ کے جھنڈے سے مماثلت رکھتا ہے اور یہ سیاسی جماعت دشمن ملک سے تعلق رکھتی ہے۔اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ نواب وقار الملک اور محمد علی جناح نے 1906 میں مسلم لیگ کی بنیاد رکھی اور اس کا چاند ستارے والا سبز جھنڈا تھا، جسے اس وقت کے انڈین مسلمانوں نے اسلامی جھنڈا قرار دے دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ایسے تمام جھنڈے کثیر مسلم آبادی والے علاقوں میں بکثرت دیکھے جا سکتے ہیں۔انہوں نے دعوی کیا کہ سبز جھنڈے میں چاند ستارے کا استعمال اسلامی تعلیمات کی عکاسی نہیں کرتا، اس لیے اسلام میں اس کی کوئی اہمیت نہیں۔