بدین میں مختلف مذہبی تنظیموں اور سیاسی شخصیات کا گرینڈ ڈیمو کریٹس الائنس جی ڈی اے مرزا گروپ کی حمایت اور اپنے امیدواروں کی دستبرداری کا اعلان

بدھ 18 جولائی 2018 23:36

بدین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2018ء) بدین میں مختلف مذہبی تنظیموں اور سیاسی شخصیات نے گرینڈ ڈیمو کریٹس الائنس جی ڈی اے مرزا گروپ کی حمایت اور اپنے امیدواروں کی دستبرداری کا اعلان کیا ہے۔ سابق وزیرداخلہ ڈاکٹر زوالفقار مرزا کی خواجہ شیعہ اثنا عشری جماعت اومجلس وحدت المسلمین کی قیادت اور عہدیداروں جماعت کے صدر رضاعلی خواجہ ڈاکٹر شفقت خواجہ مختیار علی خواجہ مظہر حسین خواجہ غلام حسنین خواجہ کے علاوہ ایم ڈبلیو ایم کے صدر نادر علی شاہ سے الگ الگ پروگراموں میں ملاقات کے بعد دونوں جماعتوں کی جانب سے ضلع بھر میں جی ڈی اے کے تمام امیدواروں کی حمایت کا اعلان کر دیا گیا۔

دوسری جانب پی ایس 70 ماتلی سے پاکستان ملی مسلم لیگ کے امیدوار راو منظور نے جی ڈی اے کے امیدوارں حسام مرزا اور ریاض نظامانی سے ملاقات کے بعد ان کی حمایت کرتے ہوئے دستبردار کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

جی ڈی اے کے امیدوار پی ایس 72 ٹنڈو باگو حسنین مرزا کی تحریک اللہ اکبر کے امیدوار محمد طیب عباس گمھن سے ملاقات کے بعد طیب عباس گمھن نے ان کی حمایت کرتے ہوئے دسبردار ہونے کا اعلان کیا ۔

کھوسکی کے قریب گوٹھ مٹھو بھوت میں منعقد انتخابی جلسہ میں کھوسکی ٹان کمیٹی میں پیپلزپارٹی کے وائیس چیرمین محمد زماں کے والد اور برادری کے سربراہ مٹھو بھوت نے پیپلزپارٹی چھوڑنے اور جی ڈی اے کے امیدوار حسنین مرزا کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ پیپلزپرٹی کے امیدوار علی بخش شاہ کے قریبی ساتھی حاجی اللہ ڈنو بکاری اور نیاز بکاری نے بھی حسنین مرزا کی حمایت کرتے ہوئے پیپلزپارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔

پیپلزپارٹی کے سابق ایم این اے اور سریوال لغاری برادری کے سربراہ عبدالستار سریوال کے علاوہ پیپلزپارٹی ماتلی تحصیل کے سابق صدر بچل اریسر اور سیکٹری مصطفی کشکوری پیپلزپارٹی کے رکن ضلع کونسل شاہد ورک نے بھی جی ڈی اے کے امیدواروں کی حمایت کا اعلان کرنے کے بعد ان کی انتخابی مہم چلانے میں سرگرم ہیں۔ بدین کی مختلف سیاسی اورمذہبی تنظیموں اور شخصیات کی جی ڈی اے کے امیدواروں کی حمایت اور ان کے حق میں دستبرداری کے اعلان کے بعد جی ڈی اے کے امیدواروں ڈاکٹر زوالفقار مرزا ڈاکٹر فہمیدہ مرزا حسام مرزا ریاض نظامانی حسنین مرزا اور میر عبداللہ تالپور کی پوزیشن مزید مستحکم اور مضبوط دیکھائی دے رہی ہے ۔