روسی صدر کی ٹرمپ سے پہلی ملاقات پر امریکی ناقدین پر سخت تنقید

’امریکہ میں بعض مخصوص طاقتیں اپنے پارٹی مفادات کے لیے امریکہ اور روس کے تعلقات کو قربان کرنا چاہتے ہیں، ولادیمیر پیوٹن

جمعرات 19 جولائی 2018 23:48

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جولائی2018ء) روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ڈونلڈ ٹرمپ سے اپنی پہلی سربراہ ملاقات کے مخالف امریکی ناقدین پر تنقید کی ہے۔ روسی سفیروں سے ماسکو میں ایک ملاقات کے دوران روسی صدر کا کہنا تھا ’امریکہ میں بعض مخصوص طاقتیں اپنے پارٹی مفادات کے لیے امریکہ اور روس کے تعلقات کو قربان کرنا چاہتے ہیں۔‘ان کا مزید کہنا تھا ’وہ اپنے لاکھوں لوگوں کو کہانیاں سنا رہے ہیں۔

‘امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر روس ے لیے نرم گوشہ رکھنے کا الزام ہے، وہ سنہ 2016 کے انتخابات میں دخل اندازی سے انکار کرتے ہیں۔کئی دنوں کے تنازع کے بعد پیر کو ہیلسنکی میں ہونے والی ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات میں روس کی جانب سے مبینہ مداخلت کے الزامات پر روس کا دفاع کیا۔

(جاری ہے)

اس سے پہلے انھوں نے اپنے نیٹو اتحادی ممالک کے سربراہان سے ملاقات کی اور وہ برطانیہ بھی گئے تاہم روسی سربراہ کے مقابلے اس دوران ٹرمپ کا موقف کافی سخت رہا۔

جمعرات کو ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کے مخالفین روس کے ساتھ بہتر تعلقات کے بجائے جنگ چاہتے ہیں۔ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا وہ خود اپنے انٹیلی جنس اداروں پر اعتبار کرتے ہیں یا روسی صدر پر، تو انھوں نے جواب دیا: 'صدر پوتن کہتے ہیں کہ روس نے مداخلت نہیں کی۔ مجھے بھی اس کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔'امریکی انٹیلی جنس اداروں کا مشترکہ فیصلہ ہے کہ روس نے 2016 کے صدارتی انتخابات کے دوران سرکاری سرپرستی میں سوشل میڈیا پر جعلی خبریں چلا کر اور سائبر حملے کر کے پلڑا ہلیری کلنٹن کے خلاف کرنے کی کوشش کی تھی۔۔