اے سی سی اے نے پاکستان کیلئے پبلک فنانشل مینجمنٹ میں پروفیشنل ایکریڈیٹیشن پروگرام کی تیاری کا منصوبہ حاصل کرلیا

پیر 23 جولائی 2018 17:32

اے سی سی اے نے پاکستان کیلئے پبلک فنانشل مینجمنٹ میں پروفیشنل ایکریڈیٹیشن ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2018ء) ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکائونٹنٹس (اے سی سی ای) نے پاکستان کے لئے پبلک فنانشل مینجمنٹ (پی ایف ایم) میں پروفیشنل ایکریڈیٹیشن پروگرام کی تیاری کے اعلیٰ سطحی منصوبہ حاصل کرلیا ہے جو عالمی بینک اور آڈیٹر جنرل آفس کے ساتھ کام کرے گا۔ منصوبہ کی تیاری اور اسے حتمی شکل دینے کے لئے اے سی سی آئی نے شراکت دار اداروں خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت، بلوچستان، وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) اور آڈیٹر جنرل آفس کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں۔

استعداد کار میں اضافہ کے اس منصوبہ کیلئے عالمی بینک کے زیر انتظام ملٹی ڈونر ٹرسٹ فنڈ (ایم ڈی ٹی ایف) سے رقم فراہم کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

اے سی سی اے کو اس منصوبہ کے لئے استعداد کار میں مہارت اور عالمی سطح پر اکائونٹینسی کے شعبہ میں مضبوط ٹریک ریکارڈ کے باعث منتخب کیا گیا ہے۔ اس منصوبے میں پروفیشنل اکائونٹینسی آرگنائزیشنز (پی اے اوز) اور ترقیاتی ایجنسیوں، ایمپلائرز، حکومتوں، ریگولیٹرز اور دیگر عالمی شراکت داروں کا تعاون شامل ہے جس کا مقصد اکائونٹینسی کے مضبوط پیشہ کو ترقی دینے میں مدد دینا ہے جس میں عالمی معیارات و اہداف کے مطابق مقامی سطح پر طریقے پیش کرنا ہے۔

اے سی سی اے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ۔ مارکیٹس سٹیفن ہیتھ کوٹ نے کہا کہ پاکستان کے سرکاری شعبہ میں تبدیلی کی رفتار اور اخراجات کے حجم کے پیش نظر یہ اہم ہے کہ اس شعبہ میں کام کرنے والے پروفیشنلز ان تبدیلیوں سے عہدہ برآ ہونے کے لئے متعلقہ ہنر سے آراستہ ہوں۔ ہماری تعلیمات پبلک سیکٹر میں کام کرنے والوں کے اکائونٹینسی کے ہنر اور علم کو بڑھانے سے متعلق ہیں تاکہ پبلک فنڈز کا موثر انتظام و انصرام کیا جا سکے۔

اے سی سی اے کی 20 سالہ تاریخ مقامی ڈھانچہ اور پاکستان میں طلباء، ممبران، حکومت و کمیونٹی کے ساتھ جاری عزم ہمیں اس اہم قومی پروگرام میں معاونت کے قابل بناتا ہے۔ پالیسی MESA کے ہیڈ عارف مرزا نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ تبدیلیوں کا مطلب یہ ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں وسائل میں نمایاں اضافے کی ذمہ دار ہیں۔ اس کی وجہ سے پبلک فنانشل مینجمنٹ کے لئے سرکاری شعبہ میں ہنر کے لئے تبدیلی کی ضرورت ہے۔

موثر بجٹ سازی اور شفافیت میں بہتری لازمی ہے بالخصوص جب حکومت کے وژن 2025ء کا مقصد حکومت کے ترقیاتی بجٹ کو اگلے عشرے میں نمایاں اضافے کے ذریعے ملک کے اقتصادی و سماجی اشاریوں میں بہتری لانا ہے۔ پاکستان میں پبلک فنانشل مینجمنٹ کی پروفیشنلائزیشن میں ترقی کا حصہ ہونا ہمارے لئے اعزاز ہے۔اے سی سی اے اس وقت اکائونٹینسی کے تمام اداروں میں سرکاری شعبہ کا سب سے زیادہ فعال ادارہ ہے جس کے دنیا بھر میں سرکاری شعبہ میں تقریباً 64000 اے سی سی اے ممبران اور طلباء کام کر رہے ہیں۔