صاف پانی کمپنی کیس ،قمر الاسلام راجہ اور وسیم اجمل 6اگست تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

پیر 23 جولائی 2018 17:54

صاف پانی کمپنی کیس ،قمر الاسلام راجہ اور وسیم اجمل 6اگست تک جسمانی ریمانڈ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2018ء) احتساب عدالت نے صاف پانی کمپنی کیس میں قمر الاسلام راجہ اور وسیم اجمل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کرتے ہوئے 6اگست تک نیب کے حوالے کر دیا۔لاہور کی احتساب عدالت کے جج منیر احمد نے صاف پانی کمپنی مبینہ سکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔ ملزم قمرالاسلام اور سابق سی ای اوصاف پانی کمپنی وسیم اجمل کو 14روزہ ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔

نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان کی بدنیتی کے باعث پراجیکٹ کی لاگت 129 ارب سے 190 ارب تک پہنچی اور قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔ نیب پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ صاف پانی پراجیکٹ میں کرپشن کی تحقیقات کے لئے ملزمان کا مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

(جاری ہے)

احتساب عدالت کے روبرو ملزم قمرالاسلام راجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ صاف پانی کمپنی کا 5 مرتبہ چیئرمین تبدیل ہوا، ان کا کردار معاملے میں سب کی رائے لینا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔میں تین مرتبہ نیب کے رو برو پیش ہوا ۔ وسیم اجمل کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ جو ریکارڈ میں نے پیش کیا اسی ریکارڈ کو استعمال کیا جارہا ہے ۔ میں نے انٹر نیشنل پراجیکٹ کئے میرا 25سال کا تجربہ ہے جبکہ جو لوگ تفتیش کر رہے ہیں ان کا تجربہ پانچ سال ہے ۔ نا اہل اور جونیئر لوگوں کو تفتیش کا کچھ پتہ نہیں ۔ احتساب عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی استدعا منظور کرتے ہوئے قمرالاسلام اور وسیم اجمل کے جسمانی ریمانڈ میں 6 اگست تک توسیع کر دی۔