انٹر میڈیٹ و ثانوی تعلیمی بورڈ راولپنڈی اور نجی تعلیمی اداروں کی مبینہ ملی بھگت

نجی تعلیمی اداروں کے ذریعے ریگولر میٹرک امتحان پاس کرنیوالے طلبا و طالبات کو رزلٹ کارڈ جاری نہ ہو سکے سینکڑوں کامیاب طلبا و طالبات کا اگلی کلاسوں میں داخلہ رک جانے سے مستقبل مخدوش ہونے لگا رزلٹ کارڈ کے حصول کے لئے طلبا و طالبات تعلیمی بورڈ اور اپنے ہی اداروں کے درمیان رولنگ سٹون بن کر رہ گئے

ہفتہ 28 جولائی 2018 21:39

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 جولائی2018ء) انٹر میڈیٹ و ثانوی تعلیمی بورڈ راولپنڈی اور نجی تعلیمی اداروں کی مبینہ ملی بھگت سے نجی تعلیمی اداروں کے ذریعے ریگولرحیثیت میںمیٹرک کا امتحان پاس کرنے والے طلبا و طالبات کو رزلٹ کارڈ جاری نہ ہو سکے جس سے سینکڑوں کامیاب طلبا و طالبات کا اگلی کلاسوں میں داخلہ رک جانے سے مستقبل مخدوش ہونے لگا رزلٹ کارڈ کے حصول کے لئے طلبا و طالبات تعلیمی بورڈ اور اپنے ہی اداروں کے درمیان رولنگ سٹون بن کر رہ گئے بیشتر تعلیمی اداروں نے رزلٹ کارڈزکے اجرا کے لئے غیر قانونی طور پر100روپے فیس مقرر کر دی متعدد طلبا و طالبات سے موصول ہونے والی شکایات کے مطابق بورڈ کی جانب سے 21جولائی کونتائج کا اعلان کیا گیا لیکن تاحال ان کے رزلٹ کارڈ متعلقہ تعلیمی اداروں سے جاری نہ ہو سکے رابطہ کرنے پر تعلیمی اداروں کی انتظامیہ جواب دیتی ہے کہ ابھی بورڈ کی جانب سے رزلٹ کارڈ موصول نہیں ہوئے جبکہ بورڈ میں رابطہ کرنے پر کہا جاتا ہے کہ ہم نے تمام رزلٹ کارڈز متعلقہ تعلیمی اداروں میں بھجوا دیئے ہیں متاثرہ طلبا و طالبات کے مطابق وفاقی تعلیمی بورڈ کے نتائج کا اعلان پہلے ہوجانے کے باعث راولپنڈی تعلیمی بورڈ کے کامیاب طلبا وطلبات کو دی گئی چھوٹ اور مقررہ شیڈول ختم ہونے والا ہے اس کے باوجود رزلٹ کارڈ نہ ملنے سے نجی و سرکاری کالجوں کی انتظامیہ ان کے داخلہ فارم وصول نہیں کر رہی مقررہ تاریخ گزر جانے کی وجہ سے ہزاروں طلبا و طالبات نئی کلاسوں میں داخلوں سے محروم رہ جائیں گے متاثرہ طلبا و طلبات نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب ، نگران صوبائی وزیر تعلیم اور سیکریٹری تعلیم پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ تعلیمی بورڈ اور تعلیمی اداروں کی ملی بھگت کا فوری نوٹس لیا جائے اور داخلوں کی تاریخ میں توسیع کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :