کاشتکار کپاس کی بیماریوں کے موثر تدارک کیلئے کھالوں اور وٹوں پر موجود جڑی بوٹیوں کی تلفی یقینی بنائیں،محکمہ زراعت

پیر 6 اگست 2018 14:10

لاہور۔6 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2018ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق امسال موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے کپاس کی فصل پر پتا مروڑ وائرس کا حملہ مشاہدے میں آرہا ہی,اس بیماری کے موثر تدارک کیلئے کاشتکار کپاس کی فصل میں موجود جڑی بوٹیوں کی تلفی کویقینی بنائیںچونکہ پتا مروڑ وائرس کی بیماری سفید مکھی کی وجہ سے پھیلتی ہے لہذٰا جڑی بوٹیوں کی تلفی کپاس کے کھیتوں اور اردگرد موجود کھالوں اور وٹوں سے تلف کرنا بے حد ضروری ہے۔

یہ جڑی بوٹیاں سفید مکھی کی نہ صرف آماجگاہ کے طور پراستعمال ہوتی ہیں بلکہ کپاس کے پودوںسے غذائی ضروریات میں بھی ان سے مقابلہ کرتی ہیں۔ کپاس کے علاوہ یہ بیماری متبادل میزبان فصلوں مثلاً بھنڈی ،تمباکو،بینگن،توری،ٹماٹر،مرچ،بیر اور جڑی بوٹیوں مثلاً اٹ سٹ،مکو،لہیہ،کرنڈ،ہزار دانی،کُٹھ کندا،سن ککڑ،اًک ،سکلائی پر بھی پائی جاتی ہیںلہذٰا ان میزبان پودوں،جڑی بوٹیوں و دیگر میزبان پودوں پر سے سفید مکھی کا کنٹرول بھی انتہائی ضروری ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ پتا مروڑ وائرس کی بیماری کے آغاز میں اگر کھادوں کا متوازن استعمال خاص طور پر پوٹاشیم کا متوازن استعمال کیا جائے تو وائرس کے اثرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔کاٹن ریسرچ انسٹیٹوٹ ملتان میں کئے گئے تجربات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ مگنشیم سلفیٹ بحساب 300 گرام،پوٹاشیم نائٹریٹ200 گرام،زنک سلفیٹ200 گرام اور بوریکس 200 گرام فی ایکڑ100 لیٹر پانی میں حل کرکے تین سپرے بیجائی کے بعدبالترتیب60 ،75 ،90 دن پر کریں تاکہ اس بیماری کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔

کپاس کی پتا مروڑ بیماری سفید مکھی کی وجہ سے پھیلتی ہے اور اس سے کپاس کی فصل بے رنگ ہوجاتی ہے اور فی ایکڑ پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے اس لئے کپاس کے کاشتکار محکمہ زراعت(توسیع یا پیسٹ وارننگ)کی فیلڈ فارمیشن سے رابطہ کرکے اس کے تدارک کا موثر انتظام کریں۔

متعلقہ عنوان :