بحرین:گمشدہ امام مسجد کی درجنوں ٹکڑوں میں بٹی لاش برآمد

پاکستانی شخص نے ملزم کو لاشوں کے ٹکڑے کوڑے دان میں پھینکتے دیکھ لیا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 10 اگست 2018 16:55

بحرین:گمشدہ امام مسجد کی درجنوں ٹکڑوں میں بٹی لاش برآمد
منامہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اگست 2018ء) گزشتہ ہفتے محرق کی بِن شداء مسجد کے امام عبدالجیل حمود لاپتہ ہو گئے تھے جن کی گمشدگی کی اطلاع اُن کے گھر والوں کی جانب سے پولیس کو دی گئی۔ گھر والوں کے مطابق وہ فجر کی نماز پڑھانے کے لیے نکلے‘ مگر اُس کے بعد اُن کے بارے میں کچھ پتا نہ چلا۔ تاہم اتوار کے روز بحرین کے جنوبی علاقے کے ایک سکریپ یارڈ کے قریب ایک کوڑے دان سے اُن کی متعدد ٹکڑوں میں بٹی لاش مِلی۔

مقامی اخبار کے مطابق سکریپ یارڈ کے قریب موجود ایک پاکستانی شخص نے بتایا کہ اُس نے ایک نامعلوم شخص کو بڑے بڑے تھیلے اُٹھا کر کوڑے دان کی طرف آتے دیکھا۔ جب پاکستانی نے ملزم سے پوچھا کہ اس میں کیا ہے تو وہ آئیں بائیں شائیں کرنے لگا اور تھیلے پھینک کر بھاگنا چاہتا ہے مگر وہاں موجود لوگوں کی مدد سے اُسے قابو کر لیا گیا۔

(جاری ہے)

پھر جب تھیلوں میں جھانک کر دیکھا تو اُس میں انسانی اعضاء نظر آئے۔

یہ منظر دیکھ کر سارے خوف اور دہشت سے لرز اُٹھے۔ پولیس کو واقعے کی اطلاع دی گئی۔ جس نے موقع پر پہنچ کر ملزم کو گرفتار کر لیا۔ قتل کی اس لرزہ خیز واردات نے پُورے بحرین کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ مقتول امام مسجد عبدالجلیل کے بھائی نے بتایا کہ اُس کا بھائی پچھلے پندرہ سال سے علاقے کی اس چھوٹی سی مسجد میں امامت کے فرائض انجام دے رہا تھا۔ سب کچھ ٹھیک ٹھیک چل رہا تھا۔

مگر پھر مؤذن کے ساتھ معاملات گڑ بڑ رہنے لگے۔ کیونکہ وہ مسجد کے ہال میں اپنے دوستوں کے ساتھ محفلیں جمانے لگ گیا تھا۔ امام مسجد کی جانب سے مؤذن کو بارہا تنبیہ کی گئی کہ وہ مسجد کے تقدس کا خیال رکھے اور نمازیوں کے لیے پریشانی نہ کھڑی کرے‘ مگر وہ اپنی حرکتوں سے باز نہ آیا۔ اُس نے امام کو راستے سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا تاکہ اس کے بعد مسجد کا انتظام خود سنبھال کر یہاں اپنی من مانیاں کرتا پھرے۔مقتول امام مسجد کے پسماندگان میں گیارہ بچے شامل ہیں‘ جن کی عمریں ایک سال سے اکیس سال کے درمیان ہیں۔ پولیس کے مطابق گرفتار کیے گئے 35 سالہ مؤذن کا تعلق ایک ایشیائی مُلک سے ہے۔

متعلقہ عنوان :