امریکی ریاست نبراسکا میں مہلک زہر کے ذریعے قاتل کی سزائے موت پر عملدرآمد

زہر کے استعمال پر ادویہ ساز کمپنیوں کا شدید احتجاج عدالت نے مسترد کر دیا

بدھ 15 اگست 2018 15:43

شکاگو۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2018ء) امریکی ریاست نبراسکا میں پہلی بار مہلک زہر کے ذریعے ایک قاتل کی سزائے موت پر عملدرآمد کر دیا گیا۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاست میں 21 سال میں پہلی بار کسی مجرم کی سزائے موت پر عملدرآمد کیا گیا ہے۔سزائے موت کے لیے مہلک زہر کے استعمال پر ادویہ ساز کمپنیوں نے شدید احتجاج کیا اور عدالت سے رجوع بھی کیا لیکن عدالت نے ان کے مئوقف کو مسترد کر دیا۔

یہ امریکا بھر میں چار ادویات پر مشتمل فینٹانل نامی مرکب کے ذریعے سزائے موت پر عملدرآمد کا بھی پہلا واقعہ ہے۔مجرم کیری ڈین مور نے 1979ء میں ڈکیتی کی واردات کے دوران ایک شخص اور پانچ دن بعد دوسرے شخص کو بغیر کسی وجہ کے قتل کر دیا تھا۔ساٹھ سالہ مجرم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے اپنے بھائی کے ہمرا ڈکیتی کی واردات کے دوران ایک ٹیکسی ڈرائیور کو قتل کیا تھا۔

(جاری ہے)

اس واردات کے پانچ دن بعد اس نے محض اس لئے ایک اور شخص کو قتل کر دیا کہ وہ اپنے بھائی کے بغیر اکیلے بھی کوئی واردات کر سکتا ہے۔ مجرم نے اپنی سزا پر عملدرآمد میں مزید تاخیر نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ امریکی ریاست نبراسکا کی اسمبلی نے 2015ء میں ریاست میں سزائے موت پر پابندی کا قانون منظور کیا تھا تاہم ایک سال بعد ہی ایک ریفرنڈم کے ذریعے اس قانون کو کالعدم قرار دے دیا گیا۔